گزشتہ چند روز سے علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کیمپس میں چوری اور لوٹ کی وارداتوں میں اضافہ ہورہا ہے، کبھی رات کے اندھیرے میں طلبہ سے تو کبھی دن کی روشنی میں طالبات سے نا معلوم افراد موٹر سائیکل،موبائل، لیپ ٹاپ،نقد، زیورات وغیرہ چھین کر بھاگ جاتے ہیں، جس کے خلاف کچھ روز قبل یونیورسٹی کے طلبہ نے مولانا آزاد لائبریری سے باب صدی تک احتجاجی مارچ نکال کر کیمپس میں لوٹ کے واقعات پر قابو پانے کے لئے انتظامیہ پر دباؤ بھی بنایا تھا۔
People who Snatched Mobile Phones were Arrested in AMU
گزشتہ شام پھر سے لوٹ کا معاملہ منظر عام پر آیا، یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی رہائش گاہ کے نزدیک انجینئرنگ کی طالبہ حبا خان سے موٹر سائیکل سوار راہل اور پرشانت موبائل چھین کر فرار ہورہا تھا،موقع پر موجود یونیورسٹی پراکٹوریئل ٹیم کے ارکان نے راہل اور پرشانت کا تعاقب کرتے ہوئے اسے پکڑ لیا۔
یونیورسٹی کے ڈپٹی پراکٹر ڈاکٹر علی نواز زیدی نے بتایا پراکٹوریئل ٹیم نے طالبہ سے موبائل چھین کر بھاگنے والے راہل اور پرشانت کو پکڑ لیا،یہ ایک بڑی کامیابی ہے ،کیونکہ ملزمین سے ماضی میں پیش آئے لوٹ اور چوری کے واقعات سے متلعق مزید جانکاری حاصل ہوگی۔
دونوں کے پاس سے طالبہ کے موبائل سمیت دیگر چار موبائل اور ایک موٹر سائیکل برآمد کی گئی ہے۔ طالبہ کی تحریر کی بنا پر تھانہ سول لائن میں یونیورسٹی پراکٹر دفتر کی جانب سے ایف آئی آر درج کرائی جا رہی ہے اور دونوں ملزم کو علیگڑھ پولیس کے حوالے کر دیا جائے گا۔
مزید پڑھیں:Aligarh Muslim University: پروفیسر محمد گلریز، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے پرووائس چانسلر مقرر
ڈاکٹر زیدی نے مزید بتایا دونوں ملزم نے قبول بھی کیا ہے کہ انہوں نے طالبہ سے موبائل چھینا تھا اور دونوں کا کیمپس سے کوئی تعلق نہیں ہے یہ لوگ دھنیپور منڈی کے رہائشی ہیں۔