تینوں زرعی قوانین کی واپسی کو لے کر کسان گذشتہ 29 دن سے دہلی کی سرحدوں پر مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ان سارے مظاہروں کے درمیان ان قوانین کی حمایت اور حق میں بھی مظاہرے شروع ہوگئے ہیں۔ اب ایک نئی کسان سینا نے دہلی کوچ کیا ہے، جس سے نوئیڈا آنے جانے والے لوگ سڑکوں پر پھنس گئے۔
زرعی قوانین کے حق میں کسان سینا نامی تنظیم اپنے کارکنان کے ساتھ دہلی روانہ ہوئی ہے، لیکن نوئیڈا سے پہلے ہی انہیں روک دیا گیا۔کسان سینا نے زرعی قوانین کی مخالفت کرنے والوں کو نقلی کسان قرار دیا، اس طرح اب اصلی اور نقلی کسان کے درمیان جنگ تیز ہو گئی ہے۔
کسان سینا زرعی قوانین کی حمایت میں وزیر زراعت سے ملاقات کرنے جا رہے ہیں لیکن نوئیڈا پولیس نے انہیں نوئیڈا میں ہی روک دیا۔ان سے کچھ ہی فاصلے پر زرعی قوانین کے مخالف گروپ دلت پریرنا استھل پر بیٹھا ہوا ہے، اس طرح دونوں کسان گروپوں میں تصادم کی صورتحال پیدا ہوتی نظر آ رہی ہے۔
جس کے ساتھ نوئیڈا میں مہامایا فلائی اوور کے قریب زرعی قانون کی حمایتی اور مخالفین دونوں کی بڑی تعدادموجود ہے ۔کسان سینا نے سڑک روک دیا ہے جس سے یمنا ایکسپریس وے اور مہمایا فلائی اوور سے ڈی این ڈی تک ٹریفک متاثر ہے ۔احتیاط کے طور پر مہمایا فلائی اوور سے دہلی جانے والی سڑک کو بند کیا گیا ہے، تاکہ کسان سینا یا دوسری کسان تنظمیں دہلی میں داخل نہ ہو ں سکیں ۔اس کے باعث عام لوگ گھنٹوں تک سڑکوں پر پھنسے رہے۔صبح سے ہی ٹریفک سست روی کا شکار ہے۔ خاص طور پر نوئیڈا اور غازی آباد سے دہلی جانے والے لوگوں کو بہت پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
وہیں پولیس کے بھاری فورس کو تعینات کر دیا گیا ہے۔کسان سینا کے ڈویژنل کنوینر فوری شنکر سنگھ کے مطابق یو پی کے برج کے کسان یعنی متھرا، اگرہ، فیروزآباد اور ہاتھرس کے کسان دہلی میں وزیر زراعت کو حمایتی خط دیں گے۔