یہ بدعنوانی ضلع پنچایت کے سیکشن میں ہوئی ہے، جس میں کسی رہنما یا ٹھیکیدار کا نام سامنے نہیں آیا ہے بلکہ محکمہ جاتی لوگوں نے اسے انجام دیا ہے۔
موجودہ انجینئر ، جونیئر انجینئر، چیف انجینئر، اسسٹنٹ چیف آفیسر اور کیشیر نے بدعنوانی کی تھی ۔10 برس تک جاری رہی ویجیلنس کی جانچ میں افسروں کی کارگزاری کا اب انکشاف ہوا ہے۔
ویجیلنس محکمہ کے انسپکٹر نے تفتیش کے بعد کوتوالی میں دھوکہ دہی، سازش اور بدعنوانی کے تحت مقدمہ درج کرایا ہے۔
کانپور شہر کے دیہی علاقوں کے باشندگان کو روزگار مہیا کرانے کے لیے 2003-اور 2004 میں منصوبہ بندی شروع کی گئی تھی اس منصوبہ کے تحت ضلع پنچایت محکمہ کو ترقیاتی کام کرانا تھا، ضلع پنچایت کے سیکشن میں راج کمل سکسینہ اور ونود کمار مکھیجا انجینئر تھے۔
یوگیندر کمار دویدی، چترنجن ترپاٹھی جونیئر انجینئر، نریش کمار اسسٹنٹ چیف آفیسر اور رما شنکر ترپاٹھی کیشئر تھے۔ اسکیم کے تحت ہوئے ترقیاتی کاموں میں محض 30 فیصد کام دیہاتیوں سے کرایا گياباقی کام جے سی بی اور دوسری مشینوں سے کرایا گیا. اس کے بعد فرضی ما سٹر رول تیار کیا گيا ۔
گاؤں کے مزدوروں کے فرضی دستخط کی بنیاد پر بل پاس کرا کر روپے ہضم کرلیے،حکومت نے بدعنوانی کی جانچ 2009 میں ویجیلنس محکمہ کو دی تھی۔ ویجیلنس انسپکٹر سنجے کمار نے تحقیقات کے بعد کوتوالی میں 4 انجینئرز سمیت چھ لوگوں پر مقدمہ درج کرایا ہے۔