اتر پردیش کے مرادآباد ضلع کلکٹریٹ کے گیٹ پر 'لوک تنتر بچاؤ مورچہ' کے زیر اہتمام مال ڈھونے والے جگاڑ ٹھیلہ مزدوروں نے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے نام ایک میمورنڈم ڈی ایم کو سونپا۔ مزدوروں نے مطالبہ کیا ہے کہ مال لے جانے والے ٹھیلوں کو پولس ضبط کر رہی ہے۔ پولس کے ذریعہ سینکڑوں ٹھیلے ضبط کیے جانے کے بعد سینکڑوں مزدوروں کی روزی روٹی خطرے میں پڑ گئی ہے۔
سبھی مزدوروں نے مطالبہ کیا ہے کہ جگاڑ موٹر سائیکل جو پولس نے ضبط کئے ہیں، انھیں جلد از جلد واپس کیا جائے۔ ان موٹر سائیکل کے ذریعہ ہی مزدوروں کو دو وقت کی روٹی ملتی ہے۔ اس لیےمزدوروں کے جگاڑ موٹر سائیکل پر سے پابندی ہٹائی جائے اور انہیں شہر میں چلانے کی اجازت دی جائے۔ یا پھر جگاڑ موٹر سائیکل چلانے والوں کو حکومت کی جانب سے ای رکشا مہیا کرایا جائے تاکہ وہ اپنے خاندان کی دیکھ بھال کرسکیں۔
سبھی جگاڑ موٹر سائیکل مزدوروں کا کہنا ہے کہ اگر بلدیہ کے ذریعہ رجسٹریشن کے بعد ان جگاڑ موٹر سائیکل کو چلائے کی اجازت دی جاتی ہے تو ہمیں بلدیہ کے تمام قواعد و ضوابط منظور ہیں۔
لوک تنتر بچاؤ مورچہ کے یونین سیکریٹری اوم کار سنگھ نے کہا کہ ہم پولیس کے ظالمانہ رویے کے خلاف ہیں۔ کورونا بحران کے دوران ان مزدوروں کا روزگار چھینا گیا تھا۔ اس کی وجہ سے انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اب جب انہوں نے ایک بار پھر قرض لے کر ان جگاڑ گاڑیوں کی مدد سے اپنی معاشی حالت کو بہتر بنانے کی کوشش کی تو پولیس کی جانب سے ان مزدوروں کے موٹر سائیکل کو ضبط کرلیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہ جگاڑ موٹر سائیکل غیر قانونی ہیں تو ریاستی حکومت ان مزدوروں کو ای رکشا مہیا کرائے اور جب تک انہیں نئی گاڑیاں نہیں دی جاتیں تب تک انہیں ان کے جگاڑ موٹر سائیکل سے روزگار کمانے کی اجازت دی جائے۔