ETV Bharat / state

صحافیوں کا صدر کو میمورنڈم - Journalists Memorandum

سہارنپور میں صحافیوں پر مقدمہ درج کیے جانے سے ناراض صحافیوں نے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کو میمورنڈم بھیجا۔

سہارنپور میں صحافیوں پر مقدمہ درج کیے جانے سے ناراض صحافیوں نے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کو میمورنڈم بھیجا۔
سہارنپور میں صحافیوں پر مقدمہ درج کیے جانے سے ناراض صحافیوں نے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کو میمورنڈم بھیجا۔
author img

By

Published : Feb 11, 2020, 11:39 PM IST

Updated : Mar 1, 2020, 1:02 AM IST

ریاست اترپردیش کے شہر سہارنپور کے دیوبند علاقہ میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف دیوبند کے عیدگاہ میدان میں جاری خواتین کے معاملہ میں پولیس کے ذریعہ مقامی صحافیوں پر فرضی مقدمات قائم کرنے پر یہاں صحافیوں میں شدید غم وغصہ ہے۔

اسی ضمن میں آج صحافیوں نے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند، پریس کونسل آف انڈیا، انسانی حقوق کمیشن اور اترپردیش کے گورنر کو بھیجے گئے میمورنڈم میں فوری طور پر اس سلسلہ میں ٹھوس اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔

سہارنپور میں صحافیوں پر مقدمہ درج کیے جانے سے ناراض صحافیوں نے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کو میمورنڈم بھیجا۔

پریس ایسوسی ایشن دیوبند کے عہدیدان اور کارکنان نے آ ج ایس ڈی ایم دفتر پر پہنچ کر ایس ڈی ایم راکیش کمار کے توسط سے صدر جمہوریہ، پریس کونسل آف انڈیا اور اترپردیش کی گورنر کو میمورنڈم بھیج کر دیوبند پولیس کے اس کارروائی پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا۔

میمورنڈم میں بتایا گیا ہے کہ دیوبند کے عیدگاہ میدان میں خواتین گزشتہ 27 جنوری سے سی اے اے، این پی آر اور این آر سی کے خلاف احتجاج کررہی ہے، اور اس احتجاج کو ختم کرانے کے لیے پولیس صحافیوں کی مدد بھی لے رہی تھی، لیکن خواتین کسی بھی صورت میں احتجاج کو ختم کرنے کو تیار نہیں ہیں، جس پر اب پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے صحافیوں کے خلاف ہی مقدمہ قائم کردیاہے۔

اس معاملہ میں دیوبند کے دو صحافیوں نے مقدمہ کرنے پر صحافیوں نے شدید ناراضگی ظاہر کی اور میمورنڈم میں تین دن کا وقت دیتے ہوئے کہاکہ تین دن کے بعد دیوبند کے پتر کار اگلا قدم اٹھانے کو مجبور ہوں گے۔

صحافیوں کا صدر کو میمورنڈم
صحافیوں کا صدر کو میمورنڈم

وہیں اس سلسلہ میں پریس ایسوسی ایشن کی ایک میٹنگ کا انعقاد کیاگیا، جس میں پولیس کی اس کارروائی کو براہ راست طور پر جمہوریت پر حملہ قرار دیاگیا اور کہا ہے کہ یہ مقدمہ دیوبند کے دو صحافیوں پر درج نہیں بلکہ یہ غیر جانبدارانہ صحافت پر حملہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس حکومت کے دباؤ میں حق اور سچ کی آواز کو دبانا چاہتی ہے جو کسی قیمت بر داشت نہیں کیا جائے گا۔

اس موقع پر پریس ایسوسی ایشن کے صدر منوج سنگھل نے کہا کہ یہ ایماندانہ صحافت پر حملہ ہے۔

انہوں نے کہاکہ یہ لڑائی ہم آگے تک لڑیں گے، اگر جلد ہی پولیس نے یہ مقدمات واپس نہیں لیے تو صحافیوں کو اگلا قدم اٹھانے کو مجبور ہونا پڑیگا۔

ریاست اترپردیش کے شہر سہارنپور کے دیوبند علاقہ میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف دیوبند کے عیدگاہ میدان میں جاری خواتین کے معاملہ میں پولیس کے ذریعہ مقامی صحافیوں پر فرضی مقدمات قائم کرنے پر یہاں صحافیوں میں شدید غم وغصہ ہے۔

اسی ضمن میں آج صحافیوں نے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند، پریس کونسل آف انڈیا، انسانی حقوق کمیشن اور اترپردیش کے گورنر کو بھیجے گئے میمورنڈم میں فوری طور پر اس سلسلہ میں ٹھوس اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔

سہارنپور میں صحافیوں پر مقدمہ درج کیے جانے سے ناراض صحافیوں نے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کو میمورنڈم بھیجا۔

پریس ایسوسی ایشن دیوبند کے عہدیدان اور کارکنان نے آ ج ایس ڈی ایم دفتر پر پہنچ کر ایس ڈی ایم راکیش کمار کے توسط سے صدر جمہوریہ، پریس کونسل آف انڈیا اور اترپردیش کی گورنر کو میمورنڈم بھیج کر دیوبند پولیس کے اس کارروائی پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا۔

میمورنڈم میں بتایا گیا ہے کہ دیوبند کے عیدگاہ میدان میں خواتین گزشتہ 27 جنوری سے سی اے اے، این پی آر اور این آر سی کے خلاف احتجاج کررہی ہے، اور اس احتجاج کو ختم کرانے کے لیے پولیس صحافیوں کی مدد بھی لے رہی تھی، لیکن خواتین کسی بھی صورت میں احتجاج کو ختم کرنے کو تیار نہیں ہیں، جس پر اب پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے صحافیوں کے خلاف ہی مقدمہ قائم کردیاہے۔

اس معاملہ میں دیوبند کے دو صحافیوں نے مقدمہ کرنے پر صحافیوں نے شدید ناراضگی ظاہر کی اور میمورنڈم میں تین دن کا وقت دیتے ہوئے کہاکہ تین دن کے بعد دیوبند کے پتر کار اگلا قدم اٹھانے کو مجبور ہوں گے۔

صحافیوں کا صدر کو میمورنڈم
صحافیوں کا صدر کو میمورنڈم

وہیں اس سلسلہ میں پریس ایسوسی ایشن کی ایک میٹنگ کا انعقاد کیاگیا، جس میں پولیس کی اس کارروائی کو براہ راست طور پر جمہوریت پر حملہ قرار دیاگیا اور کہا ہے کہ یہ مقدمہ دیوبند کے دو صحافیوں پر درج نہیں بلکہ یہ غیر جانبدارانہ صحافت پر حملہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس حکومت کے دباؤ میں حق اور سچ کی آواز کو دبانا چاہتی ہے جو کسی قیمت بر داشت نہیں کیا جائے گا۔

اس موقع پر پریس ایسوسی ایشن کے صدر منوج سنگھل نے کہا کہ یہ ایماندانہ صحافت پر حملہ ہے۔

انہوں نے کہاکہ یہ لڑائی ہم آگے تک لڑیں گے، اگر جلد ہی پولیس نے یہ مقدمات واپس نہیں لیے تو صحافیوں کو اگلا قدم اٹھانے کو مجبور ہونا پڑیگا۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 1:02 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.