جونپور میں شرقی و مغل دور کی چند موجودہ عمارتیں آج بھی اپنی صناعی و فن پارے کے لحاظ سے ایک منفرد مقام و شناخت رکھتی ہیں۔
شہر کے محلہ بلوا گھاٹ میں واقع شاہی پرانا قلعہ کے وسط میں موجود ترکی طرز کا تعمیر شدہ حمام آج بھی قابلِ دید ہے جس کی طرزِ تعمیر و بناوٹ کو دیکھ کر سیاح حیرت زدہ ہو جاتے ہیں۔
اس عظیم الشان ترکی حمام کو شرقی بادشاہ ابراہیم شاہ شرقی نے تعمیر کروایا تھا۔ حمام ابھی تک صحیح حالت میں موجود ہے۔ حمام قابلِ دید اور ترکی طرز تعمیر کا بہت اچھا نمونہ ہے۔
حمام میں چھوٹے۔بڑے اقسام کے حوض اور دوسری موجود ہیں، جس سے اس کی صناعی پر بہترین روشنی پڑتی ہے اور اس بات کا بھی اندازہ ہوتا ہے کہ شرقیوں کے محلات میں شاہی حمام بہت اعلیٰ پیمانے کے ہوتے تھے۔
حمام میں گرم و سرد پانی کو جمع کرنے کے لئے چھوٹے چھوٹے حوض بنائے گئے ہیں۔ پانی کو گرم کرنے کے لئے بھی انتظام کیا گیا تھا غسل کرنے کے بعد کپڑا تبدیل کرنے کے لئے مختلف مخصوص کمرے بنائے گئے ہیں، ساتھ ہی حمام میں ہوا و دھوپ داخل ہونے کے لئے روشن دان بھی بنے ہوئے ہیں۔
خارجی جانب سے دیکھنے میں حمام کے گنبد نہایت پست و ایک دوسرے سے ملے ہوئے نیچے۔اونچے بہت حسین و خوبصورت اونٹ کے کہان نما نظر آتے ہیں اور ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ کنکر کی ایک تراشی ہوئی چٹان رکھی ہوئی ہے اس کی سطح بہت نیچی ہے مگر طرزِ بناوٹ بہت خوبصورت و مضبوط ہے۔
تاریخ کے جانکار ڈاکٹر اختر سعید نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ترکی حمام طرزِ تعمیر کے لحاظ سے کافی عمدہ ہے حمام کے اندر گرم و سرد پانی کو جمع کرنے کے لئے حوض بنے ہوئے ہیں حمام کے ارد گرد تعمیر کنواں سے پانی اندر داخل ہوتا تھا۔
مزید پڑھیں: جونپور: فیروز شاہ کا مقبرہ بدحالی کا شکار
یہ حمام کچھ زمانے تک میونسپل بورڈ کے استعمال میں رہا جس کی وجہ سے اس میں کافی رد و بدل کیا گیا مگر اس کا کافی حصہّ اب بھی موجود ہے۔
انہوں نے بتایا کہ موجودہ وقت میں اس کا استعمال تو نہیں ہوتا ہے صرف ایک نشانی کے طور پر اس کو محفوظ کرکے رکھا گیا ہے جو شرقیوں کی یاد تازہ کراتا ہے۔