ETV Bharat / state

Historical Chehallum جونپور کا تاریخی چہلم جس کا اہتمام دو دن پہلے سے شروع ہو جاتا ہے

میدانِ کربلا میں حضرت امام حسین اور ان کے 71 ساتھیوں کے شہادت کی یاد میں یوں تو پوری دنیا میں چہلم 20 صفر کو منایا جاتا ہے لیکن جونپور کے اسلام چوک کے تاریخی چہلم کا اہتمام سینکڑوں برسوں سے دو دن قبل سے ہی شروع ہو جاتا ہے۔

جونپور میں دو دن قبل منایا جاتا ہے تاریخی چہلم
جونپور میں دو دن قبل منایا جاتا ہے تاریخی چہلم
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 7, 2023, 12:28 PM IST

جونپور میں دو دن قبل منایا جاتا ہے تاریخی چہلم

جونپور: اپنی تاریخ کو سنہرے حروف میں سمیٹے ہوئے ہندو مسلم اتحاد کا علمبردار شیراز ہند جونپور اسلام کے چوک کا تاریخی چہلم بروز منگل آٹھ بجے شب میں غمگین ماحول میں تعزیہ رکھنے کے بعد سے منانا شروع ہو گیا۔ میدانِ کربلا میں حضرت امام حسین اور ان کے 71 ساتھیوں کے شہادت کی یاد میں یوں تو پوری دنیا میں چہلم 20 صفر کو منایا جاتا ہے لیکن جونپور کے اسلام چوک کے تاریخی چہلم کا اہتمام سینکڑوں برسوں سے دو دن پہلے سے ہی شروع ہو جاتا ہے۔

گزشتہ روز منگل کے روز وقت مقررہ پر آٹھ بجے اسلام چوک کے امام باڑے سے ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں تعزیہ کو امام چوک پر رکھا جاتا ہے۔ ملک کے کونے کونے سے آئے ہزاروں کی تعداد میں عزاداروں نے اپنی منتوں کو مانگنے و اتارنے کے لئے نظر مولا کرتے نظر آئے، اس موقع پر ای ٹی وی بھارت نے چہلم کے ذمہ داروں سے خصوصی گفتگو کی ہے۔

اسلام چوک امام باڑہ کے متولی سید جعفر زیدی نے چہلم کی تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ انگریزی حکومت کے دور میں شیخ اسلام مرحوم تھے جنہوں نے اسی امام باڑہ میں شب عاشور تعزیہ رکھا مگر شیخ اسلام کو کسی وجہ کی بنا پر قاضی کے حکم سے گرفتار کرلیا گیا۔پھر بڑی مشقت کے بعد 18 صفر کو معجزاتی طور پر ان کے قید خانے کا دروازہ کھل گیا۔ ان کے پیر کی بیڑی از خود ٹوٹ گئی جس کے بعد 18 صفر کو وہ قید خانے سے آزاد ہوگئے۔ اسی وقت سے یہ چہلم دو دن قبل منایا جانا شروع ہوگیا۔اس کی روایت آج بھی قائم و دائم ہے۔ اس چہلم میں ہندوستان ہی نہیں بلکہ وہ شیعہ مسلمان جو بیرون ملک رہتے ہیں وہ بھی اس دن چہلم منانے اسلام چوک ضرور آتے ہیں۔

چہلم کے انتظام کار لاڈلے زیدی نے ضلع انتظامیہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بتایا کہ ہمیں اس جلوس کو چاق و چوبند رکھنے میں ضلع انتظامیہ کی پوری مدد ملی ہے کیونکہ اس جلوس میں بہت دور دور سے لوگ شامل ہوتے ہیں۔ اس جام کو دیکھتے ہوئے روٹ ڈائیور کردیا گیا ہے۔ ہم دعا گو ہیں کہ یہ تاریخی چہلم امن و سکون کے ساتھ اختتام پذیر ہو جائے۔ سابق چیئرمین نگر پالیکا پریشد جونپور دنیش ٹنڈن نے بتایا کہ میں کئی سالوں سے اس چہلم میں شرکت کرتا ہوں اور دوسرے شہروں سے بھی لوگ اپنے عقیدے کے ساتھ آتے ہیں عوام کا جم غفیر دیکھنے کو ملتا ہے۔ ضلع انتظامیہ کی طرف سے بہترین انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Amity University ایمیٹی یونیورسٹی میں ایس ٹوئنٹی کی اہم کانفرنس کا انعقاد

عقیدت مند حاجی سید اصغر حسین زیدی نے بتایا کہ اسلام چوک کا یہ چہلم حضرت امام حسین کے چالیسواں کے طور پر منایا جاتا ہے۔اس چہلم میں سب سے خاص بات ہے ۔وقت کی پابندی اور جب تربت کو بر آمد کرنے کا وقت ہوجاتا ہے تو اس تربت میں ایک طرح کی روحانی جنبش پیدا ہوجاتی ہے۔ہر تربت برآمد کرلی جاتی ہے۔اس وقت ایسا دلسوز منظر ہوتا ہے جس کی وجہ سے ہر انسان کے آنکھ سے دو آنسو نکل پڑتا ہے، اور اس چہلم میں ہر ذات و مذہب کے لوگ شرکت کرتے ہیں اپنی منتیں مرادیں مانگتے ہیں اور ان کی مرادیں پوری بھی ہوتی ہیں۔

جونپور میں دو دن قبل منایا جاتا ہے تاریخی چہلم

جونپور: اپنی تاریخ کو سنہرے حروف میں سمیٹے ہوئے ہندو مسلم اتحاد کا علمبردار شیراز ہند جونپور اسلام کے چوک کا تاریخی چہلم بروز منگل آٹھ بجے شب میں غمگین ماحول میں تعزیہ رکھنے کے بعد سے منانا شروع ہو گیا۔ میدانِ کربلا میں حضرت امام حسین اور ان کے 71 ساتھیوں کے شہادت کی یاد میں یوں تو پوری دنیا میں چہلم 20 صفر کو منایا جاتا ہے لیکن جونپور کے اسلام چوک کے تاریخی چہلم کا اہتمام سینکڑوں برسوں سے دو دن پہلے سے ہی شروع ہو جاتا ہے۔

گزشتہ روز منگل کے روز وقت مقررہ پر آٹھ بجے اسلام چوک کے امام باڑے سے ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں تعزیہ کو امام چوک پر رکھا جاتا ہے۔ ملک کے کونے کونے سے آئے ہزاروں کی تعداد میں عزاداروں نے اپنی منتوں کو مانگنے و اتارنے کے لئے نظر مولا کرتے نظر آئے، اس موقع پر ای ٹی وی بھارت نے چہلم کے ذمہ داروں سے خصوصی گفتگو کی ہے۔

اسلام چوک امام باڑہ کے متولی سید جعفر زیدی نے چہلم کی تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ انگریزی حکومت کے دور میں شیخ اسلام مرحوم تھے جنہوں نے اسی امام باڑہ میں شب عاشور تعزیہ رکھا مگر شیخ اسلام کو کسی وجہ کی بنا پر قاضی کے حکم سے گرفتار کرلیا گیا۔پھر بڑی مشقت کے بعد 18 صفر کو معجزاتی طور پر ان کے قید خانے کا دروازہ کھل گیا۔ ان کے پیر کی بیڑی از خود ٹوٹ گئی جس کے بعد 18 صفر کو وہ قید خانے سے آزاد ہوگئے۔ اسی وقت سے یہ چہلم دو دن قبل منایا جانا شروع ہوگیا۔اس کی روایت آج بھی قائم و دائم ہے۔ اس چہلم میں ہندوستان ہی نہیں بلکہ وہ شیعہ مسلمان جو بیرون ملک رہتے ہیں وہ بھی اس دن چہلم منانے اسلام چوک ضرور آتے ہیں۔

چہلم کے انتظام کار لاڈلے زیدی نے ضلع انتظامیہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بتایا کہ ہمیں اس جلوس کو چاق و چوبند رکھنے میں ضلع انتظامیہ کی پوری مدد ملی ہے کیونکہ اس جلوس میں بہت دور دور سے لوگ شامل ہوتے ہیں۔ اس جام کو دیکھتے ہوئے روٹ ڈائیور کردیا گیا ہے۔ ہم دعا گو ہیں کہ یہ تاریخی چہلم امن و سکون کے ساتھ اختتام پذیر ہو جائے۔ سابق چیئرمین نگر پالیکا پریشد جونپور دنیش ٹنڈن نے بتایا کہ میں کئی سالوں سے اس چہلم میں شرکت کرتا ہوں اور دوسرے شہروں سے بھی لوگ اپنے عقیدے کے ساتھ آتے ہیں عوام کا جم غفیر دیکھنے کو ملتا ہے۔ ضلع انتظامیہ کی طرف سے بہترین انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Amity University ایمیٹی یونیورسٹی میں ایس ٹوئنٹی کی اہم کانفرنس کا انعقاد

عقیدت مند حاجی سید اصغر حسین زیدی نے بتایا کہ اسلام چوک کا یہ چہلم حضرت امام حسین کے چالیسواں کے طور پر منایا جاتا ہے۔اس چہلم میں سب سے خاص بات ہے ۔وقت کی پابندی اور جب تربت کو بر آمد کرنے کا وقت ہوجاتا ہے تو اس تربت میں ایک طرح کی روحانی جنبش پیدا ہوجاتی ہے۔ہر تربت برآمد کرلی جاتی ہے۔اس وقت ایسا دلسوز منظر ہوتا ہے جس کی وجہ سے ہر انسان کے آنکھ سے دو آنسو نکل پڑتا ہے، اور اس چہلم میں ہر ذات و مذہب کے لوگ شرکت کرتے ہیں اپنی منتیں مرادیں مانگتے ہیں اور ان کی مرادیں پوری بھی ہوتی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.