ریاست اترپردیش کے ہاتھرس میں ہوئے ہوئے جنسی زیادتی اور قتل کے معاملے میں رامپور کے معروف عالم دین مولانا انصار احمد قاسمی نے اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 'یہ کون سا اترپردیش ہے جہاں درندگی کی تمام حدیں پار کی جارہیں ہیں؟
ہاتھرس میں ہوئے جنسی زیادتی اور بہیمانہ قتل پر ملک بھر میں غم و غصہ ہے، چہار جانب سے لوگ انصاف اور ملزمین کو عبرت ناک سزا دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
اس دوران رامپور کے معروف عالم دین مولانا انصار احمد قاسمی نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے اترپردیش میں جنسی زیادتی کے واقعات سامنے آ رہے ہیں یہ انتہائی شرمناک ہے، انہوں نے کہاکہ 'ہاتھرس کے اس معاملے کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔
مولانا نے اترپردیش کی یوگی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'یہ کون سا اترپردیش ہے جہاں بیٹیاں محفوظ نہیں ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'گذشتہ چند ماہ سے اترپردیش میں یہ دیکھنے میں آرہا ہے کہ دلتوں، مسلموں اور تمام اقلیتی طبقہ کے لوگوں کو شرپسندوں کی طرف سے خصوصی طور پر نشانہ بنایا جارہا ہے۔
انہوں نے ہاتھرس انتظامیہ کی کارکردگی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ 'متاثرہ کی آخری رسومات کے موقع پر وہاں کے افسران نے جس طرح سے متاثرہ کے اہل خانہ کو اپنی بچی کی لاش کو بھی آخری بار دیکھنے نہیں دیا اس سے محسوس ہوتا ہے کہ ان پولیس والوں اور افسران کے سینے میں دل نہیں بلکہ پتھر تھا۔