کاشی وشوناتھ مندر اور گیان واپی مسجد معاملے میں جمعہ کے روز مسلم فریق نے پہل کرتے ہوئے ہندو فریق کو اپنے حصے کی 1700 فیٹ زمین سونپ دی ہے۔ یہ وہی زمین ہے جس پر پہلے سے ہی وشوناتھ مندر اور گیان واپی مسجد کنٹرول روم بنا ہوا ہے۔
وشوناتھ کاریڈور تعمیر کے دوران اس زمین کے تعلق سے شک تھا کہ مسلم فریق اس پر دوبارہ تعمیر کرنے دیں گے یا نہیں۔ جس کے بعد قانونی پہل کی گئی اور مسلم فریق نے 1700 فیٹ زمین کا مالکانہ حق ہندو فریق کو سونپ دیا۔ مسلم فریق کی جانب سے اس بات کی یقین دہانی کی گئی ہے کہ انتظامیہ 1700 فیٹ زمین کے بدلے 1000 فیٹ زمین 1700 کاریڈور کے باہر دینے کو راضی ہوگیا ہے۔ جس کے بعد یہ زمین سونپی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 'گیان واپی مسجد تنازع سے ملک کے ماحول کو خراب کرنے سازش'
خیال رہے کہ گیان واپی مسجد کے تعلق سے معاملہ پہلے سے ہی عدالت میں زیر سماعت ہے۔ ہندو فریق کے ساتھ مسلم فریق کے درمیان معاملہ طویل عرصے سے چل رہا ہے۔ مسلم خاندان کے پاس زمین کے ٹکڑے ہیں، جن میں ایک ٹکڑے پر مسجد ہے دوسرے ٹکڑے پر موجودہ وقت میں ایک کنٹرول روم چل رہا ہے۔ جب کہ تیسرے ٹکڑے پر کچھ دکانیں ہیں، جو اب توڑی جاچکی ہیں۔ زمین کا دوسرا حصہ 1700 فیٹ کا ہے اور اسے ہی وشوناتھ کاریڈور کے لیے سونپا گیا ہے۔