ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں سماج وادی پارٹی (ایس پی) سربراہ اور سابق وزیراعلیٰ اکھلیش یادو نے عالمی وبا کوروناوائرس میں مقابلہ جاتی امتحانات کے انعقاد کے حکومت کے فیصلے کو غیر موزوں قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کو طلبہ کے صحت کی پرواہ نہیں ہے۔
ساتھ ہی انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت کو جے ای ای اور نیٹ امتحانات میں شرکت کرنے والے امیدواروں کے لیے ٹرانسپورٹ کے ساتھ قیام وطعام کا انتظام کرنا چاہیے۔
بی جے پی کے خلاف کھلے خط میں مسٹر یادو نے جمعرات کو لکھا کی بی جے پی کی طرف سے مذاق پر مبنی اور بے بنیاد باتیں پھیلائی جارہی ہیں کہ جب لوگ دیگر کاموں سے گھر سے باہر نکل رہے ہیں تو امتحانات کیوں نہیں دے سکتے۔
انہوں نے کہا کہ ایسی باتیں کہنے والوں کو پتہ ہونا چاہیے کہ لوگ مجبوری میں گھروں کے باہر نکل رہے ہیں، جبکہ حکومت امتحان کے نام پر انہیں گھروں سے باہر نکلنے پر مجبور کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امتحانات دینے کے لیے نکلے کسی طالب علم یا سرپرست کو کورونا انفیکشن ہوجاتا ہے اور ان کے رابطے میں آئے گھر کے بزرگ بھی متاثر ہوجاتے ہیں تو کیا حکومت اس کی قیمت چکائے گی۔
ایس پی سربراہ نے کہا کہ کورونا اور سیلاب کی وجہ سے ٹرین، بسز کی آمدورفت متاثر ہے اور باہر رہنے اور کھانے کی بےحد پریشانی ہے ایسے میں اگر امتحانات منعقد کرائے جاتے ہیں تو طلبہ کے آنے جانے، قیام و طعام کا نظم کرایا جانا چاہیے۔
مسٹر یادو نے کہا کہ بی جے پی حکومت سمجھ چکی ہے کہ بے روزگاری سے پریشان نوجوان اور سیلاب،کورونا سے روزی روزگار گنوا چکا مڈل کلاس اسے ووٹ نہیں دے گا اور یہی وجہ ہے کہ حکومت نوجوانوں سے بدل لے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ اچھی طرح سے جانتی ہے کہ اقتدار میں وہ دوبارہ نہیں لوٹے گی، انہوں نے نعرہ دیا ہے، جان کے بدلے اگژام،نہیں چلے گا، نہیں چلے گا۔