اس دوران ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے 'میٹ ایسوسی ایشن لکھنؤ' کے جنرل سیکریٹری شہاب الدین قریشی سے خصوصی گفتگو کی، انہوں نے بتایا کہ دو ماہ سے ہماری دکانیں بند ہیں۔ جس سے کافی تقصان اٹھانا پڑ رہا ہے حالانکہ لکھنؤ کے ڈی ایم ابھیشیک پرکاش نے دکان کھولنے کی اجازت دی ہے، لیکن جو شرائط رکھی گئی ہیں اس پر عمل کرنا مشکل ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پہلے نگر نگم لائسنس دینے کا کام کرتا تھا لیکن اب حکومت نے اس کاروبا میں فوڈ ڈیپارٹمنٹ کو بھی شامل کر دیا ہے۔ جس کی وجہ سے سلاٹرہاؤس یا گوشت کی دکان کھولنے کے لیے 17 نکاتی شرائط رکھی گئی ہیں، جو پورا کرنا بہت مشکل ہے۔
لکھنئو: لاک ڈاؤن میں گوشت کاروباری بے روزگار - Meat business completely shut down
لاک ڈاؤن کے پیش نظر گوشت کا کاروبار مکمل طور پر بند ہے۔ اس بندی کی وجہ سے لکھنؤ کے ٹنڈے کباب یا نہاری کھانے کے شوقین افراد اس کے ذائقے سے محروم ہیں۔ وہیں اس کے باعث گوشت اور ہوٹلز کے کاروبار میں لگے تقریبا 40 ہزار لوگ بے روزگار ہیں۔
اس دوران ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے 'میٹ ایسوسی ایشن لکھنؤ' کے جنرل سیکریٹری شہاب الدین قریشی سے خصوصی گفتگو کی، انہوں نے بتایا کہ دو ماہ سے ہماری دکانیں بند ہیں۔ جس سے کافی تقصان اٹھانا پڑ رہا ہے حالانکہ لکھنؤ کے ڈی ایم ابھیشیک پرکاش نے دکان کھولنے کی اجازت دی ہے، لیکن جو شرائط رکھی گئی ہیں اس پر عمل کرنا مشکل ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پہلے نگر نگم لائسنس دینے کا کام کرتا تھا لیکن اب حکومت نے اس کاروبا میں فوڈ ڈیپارٹمنٹ کو بھی شامل کر دیا ہے۔ جس کی وجہ سے سلاٹرہاؤس یا گوشت کی دکان کھولنے کے لیے 17 نکاتی شرائط رکھی گئی ہیں، جو پورا کرنا بہت مشکل ہے۔