ETV Bharat / state

Dr Wala Jamal Alsiasly اردو زبان کا تعلق کسی خاص ملک سے نہیں، ڈاکٹر ولاء جمال العسیلی

مصر کے قاہرہ میں واقع عین الشمش یونیورسٹی میں اردو شعبہ میں ایسوسییٹ پروفیسرکے عہدے پر فائز شاعرہ ڈاکٹر ولاء جمال العسیلی نے کہاکہ اردو زبان کا تعلق کسی خاص ملک سے نہیں ہے۔ یہ زبان ہے جسے ہر کوئی پسند کرتا ہے۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 9, 2023, 4:46 PM IST

اردو زبان کا تعلق کسی خاص ملک سے نہیں :  ڈاکٹر والا جمال العسیلی
اردو زبان کا تعلق کسی خاص ملک سے نہیں : ڈاکٹر والا جمال العسیلی
اردو زبان کا تعلق کسی خاص ملک سے نہیں : ڈاکٹر والا جمال العسیلی

لکھنو: نو نومبر یعنی آج اردو زبان کے ممتاز شاعر علامہ اقبال کے یوم پیدائش کے موقع پر عالمی یوم اردو منایا جاتا ہے۔ اس کے تحت اردو زبان و ادب کی ترویج و اشاعت، اردو دان طبقے کی حوصلہ افزائی اور اردو زبان کو عوامی زبان بنانے پر غور و فکر کیا جاتا ہے۔ اس میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ بین الاقوامی سطح پر اردو زبان نے جس طرح پذیرائی حاصل کی ہے وہ کسی سے مخفی نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مڈل ایسٹ اور عرب ممالک میں بھی اردو میں اپنی ایک شناخت قائم کی ہے جہاں اپ یونیورسٹیز اور کالجز میں نہ صرف کی اردو کے شعبے قائم ہیں بلکہ عربی خواتین بھی اردو میں شاعری کر رہی ہیں۔

ای ٹی وی بھارت نے اس مناسبت سے پہلی عرب نژاد خاتون جو اردو میں شاعری کرتی ہیں۔ ڈاکٹر ولاء جمال العسیلی سے بات چیت کی ہے اور جاننے کی کوشش کی ہے کہ عرب ممالک میں اردو کے چاہنے والے کس قدر موجود ہیں اور اردو کی مستقبل کیا ہے۔ ڈاکٹر ولاء جمال العسیلی نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مصر کے قاہرہ میں واقع عین الشمش یونیورسٹی میں اردو شعبہ میں ایسوسییٹ پروفیسر ہوں جہاں پر سینکڑوں کی تعداد میں طلبا و طالبات زیر تعلیم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عرب ممالک میں بھی اردو کے چاہنے والے ہیں لیکن تخلیقی کام کے علاوہ ترجمے پر زیادہ زور دیا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ اردو زبان کا تعلق کسی خاص ملک سے نہیں ہے جس طریقے سے ہندی زبان کا تعلق بھارت سے ہے یا عربی زبان کا تعلق عرب ممالک سے ہے لہذا جب کوئی بھی اس زبان کے تعلق سے پوچھتا ہے تو میں کہتی ہوں کہ یہ ہندی جیسی زبان ہے۔

شاعرہ ڈاکٹر ولاء جمال العسیلی نے مزید کہا کہ عرب ممالک میں اردو زبان کی مقبولیت کی ایک اہم وجہ یہ ہے کہ بالی وڈ کے نغمے اور ڈائیلاگ کو سمجھنے کے لیے لوگ اردو زبان سیکھنے کی طرف راغب ہو رہے ہیں۔ بالی وڈ کی فلموں کی وجہ سے بھی اردو زبان کی تیزی سے ترقی ہو رہی ہے۔اس طریقے سے بھارت اور پاکستان میں اردو زبان کا ماحول ہے۔ اس طریقے سے عرب ممالک میں ابھی تک ماحول نہیں ہے لیکن لوگوں کی دلچسپیوں کو دیکھتے ہوئے محسوس ہوتا ہے کہ انے والے کچھ برس میں اردو زبان کا بول بالا ہوگا۔

ان کا کہنا ہے کہ میں پہلے عربی میں شاعری کرتی تھی لیکن تقریبا پانچ سال قبل جب بھارت ائی تو مجھے احساس ہوا کہ اردو زبان کو سیکھنا چاہیے اور اسی وقت ہم نے عزم کیا اور اب نہ صرف اردو زبان سیکھا بلکہ اس میں کئی غزلیں بھی لکھی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:Urdu Poetry Meets لکھنؤ اردو زبان و ادب کا گہوارہ ہے بھارت نے مجھے اردو سیکھا دیا : ڈاکٹر ولا جمال العسیلی

عالمی شہرت یافتہ شاعرہ نے کہا کہ جب میں سوشل میڈیا پہ اپنے اشعار لکھتی ہوں تو لوگ خوب تعریف کرتے ہیں لیکن ان تعریفوں سے میں متاثر نہیں ہوتی ہوں چونکہ خواتین کے تعلق سے لوگ جھوٹی بھی تعریف کرتے ہیں۔ہاں میں ان لوگوں سے ضرور تعریف سننا چاہتی ہوں جو لوگ اردو زبان کے تعلق سے نہایت سنجیدہ ہوتے ہیں۔مجھے اچھے مشورے دیتے ہیں انہوں نے مزید بتایا کہ اردو زبان میں شاعری کہنے والی پہلی عرب نژاد خاتون ہوں اور مجھے یہ فخر ہے کہ میں اردو جانتی ہوں۔

اردو زبان کا تعلق کسی خاص ملک سے نہیں : ڈاکٹر والا جمال العسیلی

لکھنو: نو نومبر یعنی آج اردو زبان کے ممتاز شاعر علامہ اقبال کے یوم پیدائش کے موقع پر عالمی یوم اردو منایا جاتا ہے۔ اس کے تحت اردو زبان و ادب کی ترویج و اشاعت، اردو دان طبقے کی حوصلہ افزائی اور اردو زبان کو عوامی زبان بنانے پر غور و فکر کیا جاتا ہے۔ اس میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ بین الاقوامی سطح پر اردو زبان نے جس طرح پذیرائی حاصل کی ہے وہ کسی سے مخفی نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مڈل ایسٹ اور عرب ممالک میں بھی اردو میں اپنی ایک شناخت قائم کی ہے جہاں اپ یونیورسٹیز اور کالجز میں نہ صرف کی اردو کے شعبے قائم ہیں بلکہ عربی خواتین بھی اردو میں شاعری کر رہی ہیں۔

ای ٹی وی بھارت نے اس مناسبت سے پہلی عرب نژاد خاتون جو اردو میں شاعری کرتی ہیں۔ ڈاکٹر ولاء جمال العسیلی سے بات چیت کی ہے اور جاننے کی کوشش کی ہے کہ عرب ممالک میں اردو کے چاہنے والے کس قدر موجود ہیں اور اردو کی مستقبل کیا ہے۔ ڈاکٹر ولاء جمال العسیلی نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مصر کے قاہرہ میں واقع عین الشمش یونیورسٹی میں اردو شعبہ میں ایسوسییٹ پروفیسر ہوں جہاں پر سینکڑوں کی تعداد میں طلبا و طالبات زیر تعلیم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عرب ممالک میں بھی اردو کے چاہنے والے ہیں لیکن تخلیقی کام کے علاوہ ترجمے پر زیادہ زور دیا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ اردو زبان کا تعلق کسی خاص ملک سے نہیں ہے جس طریقے سے ہندی زبان کا تعلق بھارت سے ہے یا عربی زبان کا تعلق عرب ممالک سے ہے لہذا جب کوئی بھی اس زبان کے تعلق سے پوچھتا ہے تو میں کہتی ہوں کہ یہ ہندی جیسی زبان ہے۔

شاعرہ ڈاکٹر ولاء جمال العسیلی نے مزید کہا کہ عرب ممالک میں اردو زبان کی مقبولیت کی ایک اہم وجہ یہ ہے کہ بالی وڈ کے نغمے اور ڈائیلاگ کو سمجھنے کے لیے لوگ اردو زبان سیکھنے کی طرف راغب ہو رہے ہیں۔ بالی وڈ کی فلموں کی وجہ سے بھی اردو زبان کی تیزی سے ترقی ہو رہی ہے۔اس طریقے سے بھارت اور پاکستان میں اردو زبان کا ماحول ہے۔ اس طریقے سے عرب ممالک میں ابھی تک ماحول نہیں ہے لیکن لوگوں کی دلچسپیوں کو دیکھتے ہوئے محسوس ہوتا ہے کہ انے والے کچھ برس میں اردو زبان کا بول بالا ہوگا۔

ان کا کہنا ہے کہ میں پہلے عربی میں شاعری کرتی تھی لیکن تقریبا پانچ سال قبل جب بھارت ائی تو مجھے احساس ہوا کہ اردو زبان کو سیکھنا چاہیے اور اسی وقت ہم نے عزم کیا اور اب نہ صرف اردو زبان سیکھا بلکہ اس میں کئی غزلیں بھی لکھی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:Urdu Poetry Meets لکھنؤ اردو زبان و ادب کا گہوارہ ہے بھارت نے مجھے اردو سیکھا دیا : ڈاکٹر ولا جمال العسیلی

عالمی شہرت یافتہ شاعرہ نے کہا کہ جب میں سوشل میڈیا پہ اپنے اشعار لکھتی ہوں تو لوگ خوب تعریف کرتے ہیں لیکن ان تعریفوں سے میں متاثر نہیں ہوتی ہوں چونکہ خواتین کے تعلق سے لوگ جھوٹی بھی تعریف کرتے ہیں۔ہاں میں ان لوگوں سے ضرور تعریف سننا چاہتی ہوں جو لوگ اردو زبان کے تعلق سے نہایت سنجیدہ ہوتے ہیں۔مجھے اچھے مشورے دیتے ہیں انہوں نے مزید بتایا کہ اردو زبان میں شاعری کہنے والی پہلی عرب نژاد خاتون ہوں اور مجھے یہ فخر ہے کہ میں اردو جانتی ہوں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.