فیروزآباد: اترپردیش کے ضلع فیروزآباد کے سرسا گنج پولیس اور ایس او جی ٹیم نے پیر کو مشترکہ طور سے کاروائی کرتے ہوئے منشیات کی غیر قانونی اسمگلنگ کرنے والے بین الاقوامی گروہ کے چار لوگوں کو گرفتار کیا ہے اور ان کے قبضے سے ایک کروڑ روپئے قیمت کی چرس برآمدکی ہے۔ اڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (دیہات) رن وجئے سنگھ نے بتایا کہ سرسا گنج پولیس اور ایس او جی ٹیم نے مخبر کی اطلاع لکھنؤ ایکسپریس وے کے انڈرپاس کے نزدیک چار افراد کو گرفتار کیا ہے۔ ان کے قبضے سے نو کلو گرام چرس برآمدکیا ہے جس کی عالمی بازار میں قیمت تقریبا ایک کروڑ روپئے بتائی جارہی ہے۔ گرفتار کئے گئے اسمگلروں کا سرغنہ نیپال باشندہ مسلم میاں ہے جو بس کے ذریعہ چرس کی اسمگلنگ کر کے مختلف علاقوں میں سپلائی کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ایک بہار کے مغربی چمپارن ضلع کی رہنے والی خاتون شیلا بھی شامل ہے۔
اس کے علاوہ آگرہ باشندہ ارباز اور منیش راٹھور باشندہ آگرہ کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ ارباز اور منیش اس علاقے میں چرس کی سپلائی کرتے ہیں۔ گرفتار اسمگلروں کے بین الاقوامی اسمگلروں سے تعلقات ہیں ۔ پوچھ گچھ میں ان سے دیگر گروہوں کے بارے میں جانکاری لی جارہی ہے۔ گرفتار ملزمین کے خلاف قانونی کارروائی کے بعد جیل بھیجا جائے گا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز ضلع بستی پولیس کو ایک بڑی کامیابی اس وقت ملی جب انہوں نے غیر ملکی گانجہ اسمگل کرنے والے گروہ کا پردہ فاش کیا۔ اس گینگ پر الزام ہے کہ نیپالی قوم سے گانجہ خرید کر ریاست کی مختلف ریاستوں میں بیچنے کی تیاری تھی۔ تبھی مخبر کی اطلاع پر بستی کی رودھولی پولیس نے بستی سدھارتھ نگر سرحد پر خصوصی چیکنگ آپریشن کے دوران اس گینگ کو 66 کلو گرام گانجے سمیت گرفتار کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں: Drug Smuggling in Basti ضلع بستی میں دو کروڑ کی منشیات سمیت پانچ گرفتار
یو این آئی