ETV Bharat / state

اے ایم یو میں فائرنگ کا واقعہ، ایک طالبہ زخمی، ملزم گرفتار

علیگڑھ مسلم یونیورسٹی میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس میں ایک طالبہ انیقہ خیال زخمی ہوگئیں۔ طالبہ کو پیر میں گولی لگنے کے بعد اسے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج میں علاج کے لیا داخل کروایا گیا۔ اس معاملہ میں ایک شخص کو گرفتار کیا گیا۔

اے ایم یو میں فائرنگ کا واقعہ، ایک طالبہ زخمی، ملزم گرفتار
اے ایم یو میں فائرنگ کا واقعہ، ایک طالبہ زخمی، ملزم گرفتار
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 6, 2023, 7:23 PM IST

Updated : Dec 6, 2023, 8:47 PM IST

اے ایم یو میں فائرنگ کا واقعہ، ایک طالبہ زخمی، ملزم گرفتار

علیگڑھ: علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس میں ایک طالبہ انیقہ خیال زخمی ہوگئیں۔ طالبہ کو پیر میں گولی لگنے کے بعد اسے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج میں علاج کے لیا داخل کروایا گیا۔ تفصیلات کے مطابق اے ایم یو مولانا آزاد لائبریری کینٹین کے قریب طلبا کے دو گروپس کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں میڈیکل کی ایک طالبہ انیقہ خیال کے پیر میں گولی لگنے سے وہ زخمی ہو گئی۔ اطلاع کے مطابق انیقہ کے والد کا نام روشن خیال ہے جو لائبریری میں ملازم ہیں۔جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کی ایمرجنسی پر موجود یونیورسٹی پراکٹوریئل ٹیم سے موصول اطلاع کے مطابق انیقہ ایم بی بی ایس کر چکی ہیں اور مولانا آزاد لائبریری میں ایم ڈی کی تیاری کر رہی تھی۔ انیقہ لائبریری کینٹین چائے پینے گئی ہوئی تھی جہاں طلباء کے دو گروپوں میں فائرنگ ہوئی جس کے دوران طالبہ انیقہ کے سیدھے پیر پر گولی لگ گئی ہے۔

یونیورسٹی کیمپس کے اندر لائبریری جیسی محفوظ جگہ پر دن کی روشنی میں فائرنگ سے یونیورسٹی انتظامیہ پر طلباء کی حفاظت کو لے کر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ اے ایم یو لائبریری کینٹین پر فائرنگ کرنے والے مہتاب کو یونیورسٹی پراکٹوریئل ٹیم نے کیمپس سے گرفتار کرکے پولیس کے حوالے کردیا ہے۔ یونیورسٹی پراکٹر کے مطابق فائرنگ کرنے والے مہتاب کو گرفتار کرلیا گیا تاہم واقعہ کے دیگر دو ملزمان فرار ہونے میں کامیاب رہے جن کی تلاش کی جا رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اے ایم یو کے مولانا آزاد لائبریری کینٹین پر طلباء کے درمیان کہاسنی اس حد تک بڑھ گئی کہ ایک جانب سے فائرنگ کردی گئی جو وہاں موجود طالبہ انیقہ خیال دختر روشن خیال رہائشی لوکو کالونی کو جالگی۔ یاد رہے کہ کیمپس میں فائرنگ کی خبریں موصول ہوتی رہتی ہیں اور انتظامیہ کی خاموشی ایسے شرپسند عناصر کو حوصلہ دے رہی ہے۔ آخر کیا وجہ ہے کہ ہاسٹلوں میں رہ رہے ایسے شرپسند عناصر کے خلاف انتظامیہ سخت کاروائی نہیں کرپارہا ہے۔ آج پھر فائرنگ کے بعد سے اے ایم یو کے کارگذار وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز اور رجسٹرار آئی پی ایس محمد عمران سمیت پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگایا جارہا ہے۔ کیمپس میں طالبہ کے گولی لگنے کی خبر سے افراتفری مچ گئی فوری طالبہ کو میڈیکل میں داخل کرایا گیا موقع پر انتظامیہ کے افسران و پروکٹر ٹیم کے ذمہ داران پہنچ گئے۔

یہ بھی پڑھیں: مجاز کی انقلابی نظم نذر علیگڑھ کو ترمیم کرکے اے ایم یو ترانہ بنوایا گیا

یونیورسٹی پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی نے اپنے دفتر پر صحافیوں سے بات چیت کے دوران بتایا کہ طالبہ خطرے سے باہر وہیں موقع سے ایک شرپسند کو پکڑا بھی گیا ہے جس سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔ فائرنگ کے بعد یونیورسٹی پراکٹوریئل ٹیم نے ندیم ترین ہال سے گرفتار کرلیا گیا ہے اور مزید دو افراد وقارالملک ہال سے بھاگنے میں کامیاب ہو گئے ہیں جن کی تلاش کی جا رہی ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ فائرنگ کرنے والے افراد اے ایم یو کے طلباء نہیں ہیں لیکن گولی لگنے والی اے ایم یو کی طالبہ ہے جو اب خطرے سے باہر ہے۔فائرنگ میں طالبہ کے زخمی ہونے سے کیمپس میں لوگ موجودہ انتظامیہ کی کارکردگی کی سخت تنقید بھی کررہے ہیں۔

اے ایم یو میں فائرنگ کا واقعہ، ایک طالبہ زخمی، ملزم گرفتار

علیگڑھ: علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس میں ایک طالبہ انیقہ خیال زخمی ہوگئیں۔ طالبہ کو پیر میں گولی لگنے کے بعد اسے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج میں علاج کے لیا داخل کروایا گیا۔ تفصیلات کے مطابق اے ایم یو مولانا آزاد لائبریری کینٹین کے قریب طلبا کے دو گروپس کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں میڈیکل کی ایک طالبہ انیقہ خیال کے پیر میں گولی لگنے سے وہ زخمی ہو گئی۔ اطلاع کے مطابق انیقہ کے والد کا نام روشن خیال ہے جو لائبریری میں ملازم ہیں۔جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کی ایمرجنسی پر موجود یونیورسٹی پراکٹوریئل ٹیم سے موصول اطلاع کے مطابق انیقہ ایم بی بی ایس کر چکی ہیں اور مولانا آزاد لائبریری میں ایم ڈی کی تیاری کر رہی تھی۔ انیقہ لائبریری کینٹین چائے پینے گئی ہوئی تھی جہاں طلباء کے دو گروپوں میں فائرنگ ہوئی جس کے دوران طالبہ انیقہ کے سیدھے پیر پر گولی لگ گئی ہے۔

یونیورسٹی کیمپس کے اندر لائبریری جیسی محفوظ جگہ پر دن کی روشنی میں فائرنگ سے یونیورسٹی انتظامیہ پر طلباء کی حفاظت کو لے کر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ اے ایم یو لائبریری کینٹین پر فائرنگ کرنے والے مہتاب کو یونیورسٹی پراکٹوریئل ٹیم نے کیمپس سے گرفتار کرکے پولیس کے حوالے کردیا ہے۔ یونیورسٹی پراکٹر کے مطابق فائرنگ کرنے والے مہتاب کو گرفتار کرلیا گیا تاہم واقعہ کے دیگر دو ملزمان فرار ہونے میں کامیاب رہے جن کی تلاش کی جا رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اے ایم یو کے مولانا آزاد لائبریری کینٹین پر طلباء کے درمیان کہاسنی اس حد تک بڑھ گئی کہ ایک جانب سے فائرنگ کردی گئی جو وہاں موجود طالبہ انیقہ خیال دختر روشن خیال رہائشی لوکو کالونی کو جالگی۔ یاد رہے کہ کیمپس میں فائرنگ کی خبریں موصول ہوتی رہتی ہیں اور انتظامیہ کی خاموشی ایسے شرپسند عناصر کو حوصلہ دے رہی ہے۔ آخر کیا وجہ ہے کہ ہاسٹلوں میں رہ رہے ایسے شرپسند عناصر کے خلاف انتظامیہ سخت کاروائی نہیں کرپارہا ہے۔ آج پھر فائرنگ کے بعد سے اے ایم یو کے کارگذار وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز اور رجسٹرار آئی پی ایس محمد عمران سمیت پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگایا جارہا ہے۔ کیمپس میں طالبہ کے گولی لگنے کی خبر سے افراتفری مچ گئی فوری طالبہ کو میڈیکل میں داخل کرایا گیا موقع پر انتظامیہ کے افسران و پروکٹر ٹیم کے ذمہ داران پہنچ گئے۔

یہ بھی پڑھیں: مجاز کی انقلابی نظم نذر علیگڑھ کو ترمیم کرکے اے ایم یو ترانہ بنوایا گیا

یونیورسٹی پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی نے اپنے دفتر پر صحافیوں سے بات چیت کے دوران بتایا کہ طالبہ خطرے سے باہر وہیں موقع سے ایک شرپسند کو پکڑا بھی گیا ہے جس سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔ فائرنگ کے بعد یونیورسٹی پراکٹوریئل ٹیم نے ندیم ترین ہال سے گرفتار کرلیا گیا ہے اور مزید دو افراد وقارالملک ہال سے بھاگنے میں کامیاب ہو گئے ہیں جن کی تلاش کی جا رہی ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ فائرنگ کرنے والے افراد اے ایم یو کے طلباء نہیں ہیں لیکن گولی لگنے والی اے ایم یو کی طالبہ ہے جو اب خطرے سے باہر ہے۔فائرنگ میں طالبہ کے زخمی ہونے سے کیمپس میں لوگ موجودہ انتظامیہ کی کارکردگی کی سخت تنقید بھی کررہے ہیں۔

Last Updated : Dec 6, 2023, 8:47 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.