بھارت میں منائے جانے والے تہواروں میں ہو لی کی خاص اہمیت ہے۔ شمالی بھارت کی ریاست اترپردیش، بہار، جھارکھنڈ، راجستھان اور مدھیہ پردیش میں یہ بہت اہتمام کے ساتھ منائی جاتی ہے۔ ان علاقوں میں ہولی کے موقع پر نئے کپڑے بنوائے جاتے ہیں اور طرح طرح کے پکوان بنتے ہیں۔
بنارس میں ہولی کی ایک الگ تہذیب ہے، ہولی کے موقعے پر پورا شہر رنگین ہو جاتا ہے۔
ہولی یوں تو ہندوؤں کا تہوار ہے لیکن مسلمان بھی شامل ہوتے ہیں اور مٹھائیوں اور گجیا (ہولی کی ایک خاص مٹھائی) کا لین دین کرتے ہیں۔
ہولی کے ہفتوں پہلے ہی بازار میں گلال اور طرح طرح کی پچکاریوں کے اسٹال لگ جاتے ہیں اور لوگ خریداری میں مصروف ہو جاتے ہیں۔
ہولی کا اصلاحی پہلو یہ ہے کہ ہم اپنی برائیوں کو جلا دیں اور اچھائیوں کو اپنائیں۔ اسی لیے ہولی کے موقعے پر لوگ علامتی طور پر اپنے گھروں کے فضول سامان لاکر ہولیکا میں جلا دیتے ہیں۔
یہاں تعلیمی اداروں میں ہولی سے دو تین دن پہلے ہی چھٹیاں ہو جاتی ہیں۔ ان اداروں میں طلباء کلاس کے آخری دن اسکول میں ہولی منا لیتے ہیں ایک دوسرے پر رنگ پھینکتے ہیں ابیر لگاتے ہیں اور مبارکباد دیتے ہیں۔