نوئیڈا: ریاست اترپردیش کے نوئیڈا میں کسانوں کا حکومت کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ بھکیو کے ریاستی صدر پون کھٹانہ اور میڈیا انچارج سنیل پردھان نے کہا کہ انہوں نے افسروں اور ملازمین کے ذریعہ بدعنوانی، رشوت ستانی، بے قاعدگیوں اور کسانوں اور کارکنوں کے ساتھ بدسلوکی کے خلاف آر ٹی او آفس کا گھیراؤ کرکے پنچایت شروع کر دی۔
اس دوران پولیس انتظامیہ کی جانب سے سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ پولیس کی کسانوں سے نوک جھونک بھی ہوئی۔احتجاج کرنے والے کسان رہنماؤں کا کہنا ہے کہ کسانوں کے ٹریکٹروں پر رائلٹی اور ٹیکس لاگو نہیں ہوتا، لیکن تمام قواعد اور ضابطہ کو نظرانداز کرتے ہوئے آر ٹی او حکام نے پہلے سے ہی پریشان کسان پر کورونا کے دور میں ان کے ٹریکٹر کی قیمت سے بھی زیادہ پانچ سے آٹھ لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا۔ جرمانہ عائد کرنے سے ان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ اس جرمانے کو فوری طور پر منسوخ کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:Congress Protest Against Gas Prices گیس کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف میرٹھ میں کانگریس کا احتجاج
انہوں نے کہاکہ یہ جرمانہ کسانوں پر اوور لوڈنگ کے نام پر خفیہ طور پر لگایا گیا ہے۔ یہ جرمانہ گاڑیاں بیچتے ہوئے یا فٹنس کے دوران خفیہ پنالٹی بتائی جارہی ہے جو اس کی گاڑی کی قیمت سے بھی ڈیڑھ گنا ہے جو کہ سراسر ناانصافی ہے۔ 10 سال پرانے ٹریکٹروں کو کباڑ ہونے سے بچانے کے لئے ان کے چالان نہ کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ آر ٹی او حکام کی جانب سے کسانوں کے ٹریکٹروں پر غیر قانونی طور پر لاکھوں روپے کا جرمانہ کیا جا رہا ہے۔ ٹریکٹر کو کسی بھی صورت میں کباڑ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ حکومت کسانوں کی محنت کی کمائی کو سستے داموں میں لوٹنے کی سازش کر رہی ہے۔ اس کا مناسب جواب دیا جائے گا۔Conclusion:Farmers storm ARTO office in Noida, alleging bribery, corruption