ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور کے علاقہ دیوبند کسانوں نے اترپردیش حکومت کو میمورنڈم ارسال کرکے معقول معاوضہ کا مطالبہ کیا۔
بھارتیہ کسان یونین تومر گروپ کے ضلع صدر سکھ بیر چودھری کی قیادت میں آج بڑی تعدا میں کسان ایس ڈی ایم دفتر پر جمع ہوئے اور مظاہرہ کیا۔
اس دوران سکھ بیر چودھری نے کہا کہ دیوبند سے اقبال پور کے لئے تیار کی جارہی ریلوے لائن کے لئے محکمہ ریلوے کی جانب سے دیوبند تحصیل کے کئی۔
انہوں نے کہا کہ گاﺅں کے کسانوں کی زمین ایکوائر کی جارہی ہے جس کا معاوضہ محکمہ کی جانب سے پرانے سرکل ریٹ پر دیا جارہا ہے۔یہ سراسر غلط ہے۔
انہو ں نے کہا کہ محکمہ ریل کو نئے سرکل ریٹ کے مطابق آبادی کا دوگنا اور زرعی زمین کا چار گنا معاوضہ دینا چاہئے۔ شہر صدر کلیم گوڑ نے کہا کہ کسانوں کو معقول معاوضہ نہ ملنے سے زبردست ناراضگی پیدا ہورہی ہے۔
وہیں کسانوں نے انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر ان کے مطالبات کو تسلیم نہیں کیا گیا تووہ تحریک چلانے پر مجبور ہوں گے۔
اس سلسلے میں سہارنپور کمشنری کے نائب صدر نوین تیاگی، ضلع ترجمان نواب سنگھ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس درمیان دھرنے کے مقام پر پہنچے ایس ڈی ایم راکیش کمار کوکسانوں نے میمورنڈ م سونپا۔
وزیر اعلیٰ کو مخاطب میمورنڈم میں کسانوں کو ان کی زمین کا سرکل ریٹ کے حساب سے معقول معاوضہ دیئے جانے کا مطالبہ کیا گیا۔اس دوران بڑی تعداد میں کسان موجود رہے۔