اُترپردیش کے ضلع ہردوئی میں مسلسل بڑھ رہے جرائم پر پولیس انتظامیہ لگام لگانے میں ناکامیاب ثابت ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے مجرمین کے حوصلے بلند ہیں، بدمعاش اب پولیس کی وردی پہن کر شہر کے علاقے میں لوٹ مار کی وارداتوں کو انجام دے رہے ہیں ۔
ہردوئی کے شہری علاقے میں ایک تیماردار کوجرائم پیشہ نے اپنا شکار بنایا، جہاں ضلع ہسپتال میں پولیس اسٹیشن مجلہ کے شونگڑی کے رہنے والے پچپن سالہ شنکر لال اپنے بیمار داماد کو علاج کرانے کے لیے لائے تھے۔
شنکر لال ہسپتال سے باہر آ کر بیڑی پینے گئے تھے کہ تبھی بائیک سوار دو لوگوں نے آکر ان کو روک لیا اور خود کو پولیس بتا کر وہ شنکر لال کو دھمکی دینے لگا اور اسے بائیک پر اپنے ساتھ لے گئے۔
شنکر لال کا کہنا تھا کہ ' بدمعاشوں نے مجھے یہ کہہ کر اپنے ساتھ لیا گیا کہ ہسپتال میں اسموکنگ کرنا غیرقانونی ہے، اس کے بعد نگھٹا روڈ پر لے جاکر شکتی اسپتال کے پاس میری تلاشی لی اور علاج کے لیے رکھے 11500روپے لوٹ لئے اور دھمکی ددیتے ہوئے فرار ہوگئے۔'
واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد موقع پر پہنچی ڈائل ہنڈریڈ پولیس نے جگہ کا معائنہ کیا اور آگے کی تفتیش شروع کردی۔
واضع رہے کہ ہسپتال پولیس پیکٹ سے محض دو سو میٹر کی دوری پر ہے۔اس واردات کے بعد لوگوں میں ڈر کا ماحول ہے۔