ETV Bharat / state

پولیس بن کر تیمار دار سے لوٹ مار - لوٹ

ہردوئی میں جرائم پیشہ افراد کے حوصلے اتنے بلند ہیں کہ پولیس پیکٹ سے محض دو سو میٹر کی دوری واقع اسپتال میں آئے مریض اور تیمارداروں کو اپنا نشانہ بنارہے ہیں۔

پولیس بن کر تیمار دار سے لوٹ مار
author img

By

Published : Oct 18, 2019, 11:23 AM IST

اُترپردیش کے ضلع ہردوئی میں مسلسل بڑھ رہے جرائم پر پولیس انتظامیہ لگام لگانے میں ناکامیاب ثابت ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے مجرمین کے حوصلے بلند ہیں، بدمعاش اب پولیس کی وردی پہن کر شہر کے علاقے میں لوٹ مار کی وارداتوں کو انجام دے رہے ہیں ۔

ہردوئی کے شہری علاقے میں ایک تیماردار کوجرائم پیشہ نے اپنا شکار بنایا، جہاں ضلع ہسپتال میں پولیس اسٹیشن مجلہ کے شونگڑی کے رہنے والے پچپن سالہ شنکر لال اپنے بیمار داماد کو علاج کرانے کے لیے لائے تھے۔

شنکر لال ہسپتال سے باہر آ کر بیڑی پینے گئے تھے کہ تبھی بائیک سوار دو لوگوں نے آکر ان کو روک لیا اور خود کو پولیس بتا کر وہ شنکر لال کو دھمکی دینے لگا اور اسے بائیک پر اپنے ساتھ لے گئے۔

پولیس بن کر تیمار دار سے لوٹ مار

شنکر لال کا کہنا تھا کہ ' بدمعاشوں نے مجھے یہ کہہ کر اپنے ساتھ لیا گیا کہ ہسپتال میں اسموکنگ کرنا غیرقانونی ہے، اس کے بعد نگھٹا روڈ پر لے جاکر شکتی اسپتال کے پاس میری تلاشی لی اور علاج کے لیے رکھے 11500روپے لوٹ لئے اور دھمکی ددیتے ہوئے فرار ہوگئے۔'

واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد موقع پر پہنچی ڈائل ہنڈریڈ پولیس نے جگہ کا معائنہ کیا اور آگے کی تفتیش شروع کردی۔

واضع رہے کہ ہسپتال پولیس پیکٹ سے محض دو سو میٹر کی دوری پر ہے۔اس واردات کے بعد لوگوں میں ڈر کا ماحول ہے۔

اُترپردیش کے ضلع ہردوئی میں مسلسل بڑھ رہے جرائم پر پولیس انتظامیہ لگام لگانے میں ناکامیاب ثابت ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے مجرمین کے حوصلے بلند ہیں، بدمعاش اب پولیس کی وردی پہن کر شہر کے علاقے میں لوٹ مار کی وارداتوں کو انجام دے رہے ہیں ۔

ہردوئی کے شہری علاقے میں ایک تیماردار کوجرائم پیشہ نے اپنا شکار بنایا، جہاں ضلع ہسپتال میں پولیس اسٹیشن مجلہ کے شونگڑی کے رہنے والے پچپن سالہ شنکر لال اپنے بیمار داماد کو علاج کرانے کے لیے لائے تھے۔

شنکر لال ہسپتال سے باہر آ کر بیڑی پینے گئے تھے کہ تبھی بائیک سوار دو لوگوں نے آکر ان کو روک لیا اور خود کو پولیس بتا کر وہ شنکر لال کو دھمکی دینے لگا اور اسے بائیک پر اپنے ساتھ لے گئے۔

پولیس بن کر تیمار دار سے لوٹ مار

شنکر لال کا کہنا تھا کہ ' بدمعاشوں نے مجھے یہ کہہ کر اپنے ساتھ لیا گیا کہ ہسپتال میں اسموکنگ کرنا غیرقانونی ہے، اس کے بعد نگھٹا روڈ پر لے جاکر شکتی اسپتال کے پاس میری تلاشی لی اور علاج کے لیے رکھے 11500روپے لوٹ لئے اور دھمکی ددیتے ہوئے فرار ہوگئے۔'

واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد موقع پر پہنچی ڈائل ہنڈریڈ پولیس نے جگہ کا معائنہ کیا اور آگے کی تفتیش شروع کردی۔

واضع رہے کہ ہسپتال پولیس پیکٹ سے محض دو سو میٹر کی دوری پر ہے۔اس واردات کے بعد لوگوں میں ڈر کا ماحول ہے۔

Intro:اترپردیش کے ہردوئی ضلع میں لگاتار بڑ رہے جرم پر پولیس ایڈمنسٹریشن لگام لگانے میں ناکامیاب ثابت ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے مجرموں کے حوصلے بےحد بلند ہیں ، بدمعاش اب خود بھی پولیس بن کر شہر کے علاقے سے لوگوں کو لوٹ رہے ہیں _Body:معاملہ کوتوالی شہر علاقے کا ہے جہاں ضلع ہسپتال میں پولیس اسٹیشن مجلہ کے شونگڑی کے رہنے والے پچپن سالہ شنکر لال اپنے بیمار داماد کو علاج کرانے کے لئے لائے تھے، داماد کی حالت نازک دیکھ کر ڈاکٹروں نے ان کو بھرتی کر لیا، اس کے بعد شنکر لال اسپتال سے باہر رہا کر بلی پینے لگے اور بیڑی پینے کے بعد جیسے وہ اسپتال میں داخل ہونے کے لیے آگے بڑھے کہ تبھی بائیک سوار دو لوگوں نے آکر ان کو روک لیا اور خود کو پولیس بتا کر وہ شنکر لال کو دھمکانے لگے، ان کا کہنا تھا کہ ہسپتال میں اسموکنگ کرنا غیرقانونی ہے اور اس کو چوکی لے جانے کے نام پر موٹرسائیکل میں بٹھا لیا ، اس کے بعد نگھٹا روڈ پر لے جاکر شکتی ہوسپٹل کے پاس اس کی جمع تلاشی لی اور اس کے پاس سے 11500روپے لوٹ لئے، اور اس کو دھکا دے کر وہ لوگ فرار ہوگئے_Conclusion:واقع کی اطلاع دینے کے بعد موقع پر پہنچی ڈائل ہنڈرڈ پولیس نے موقع کا معائنہ کیا اور آگے کی تفتیش میں جٹ گئی ہے، لیکن سوال یہ کہیں پولیس پیکٹ سے محض دو سو میٹر کی دوری پر اور شہر کے پوش علاقے میں ہوئی اس واردات کے بعد لوگوں میں ڈر کا ماحول ہے کیونکہ جب بدمعاش پولیس بن کر ہی لوٹنے لگے تو پھر آخر اعتبار کس پر کیا جائے_

بائٹ سب انسپکٹر
بائٹ شنکر لال
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.