مذکورہ نوجوان سب انسپکٹر کی وردی پہنے ہوئے تھا اور وردی پر یوپی پولیس کے دو اسٹار اور بیج لگا ہوا تھا ۔ بتایا جا رہا ہے کہ مذکورہ فرضی سب انسپکٹر ایک گاﺅں میں دبش کے نام پر موٹی رقم وصول کرنے کا دباﺅ بنا رہا تھا ۔
اطلاع ملنے کے بعد موقع پر پہنچی تیترو تھانے کی پولیس بھی ایک مرتبہ تو مذکورہ فرضی سب انسپکٹر کے جھانسے میں آگئی ،اس نے اپنے آپ کو پریاگ راج میں تعینات بتاتے ہوئے ایک مقدمہ کی تفتیش کے لیے آنے کی بات کہی اور اپنا آئی کارڈ و دیگر دستاویزات بھی دکھائے ۔ اس دوران جب پولیس کو اس پر شک ہوا تو انہوں نے مقدمہ کے تعلق سے کاغذات اور متعلقہ تھانہ کو اطلاع نہ دینے کی جانکاری مانگی تو فرضی سب انسپکٹر بوکھلا گیا ۔ پھر پولیس نے اسے فوراً گرفتار کیا اور تھانہ لے آئی ۔
اس سلسلہ میں تھانہ انچارج تیترو وشال کمار شری واستو نے بتایا کہ گرفتار کیا گیا نوجوان مظفر نگر اور شاملی کے علاوہ کئی ریاستوں میں یوپی پولیس کی وردی پہن کر لوگوں سے ٹھگی کرنے کا کام کرتا تھا ۔ مذکورہ نوجوان نے فرضی پولیس کی وردی پہن کر کتنی جگہ لوٹ مار کر چکا ہے اس کی تحقیق کی جا رہی ہے ۔