ETV Bharat / state

بجلی ملازمین کا 'یوم سیاہ' منانے کا اعلان

بجلی کی نجکاری کےلیے ایوان میں لائے گئے بل کی مخالفت میں پورے ملک میں کالی پٹی باندھ کر یکم جون کو یوم سیاہ کے طور پر منائے جانے کی خبریں آرہی ہیں۔

بجلی ملازمین کا 'یوم سیاہ' منانے کا اعلان
بجلی ملازمین کا 'یوم سیاہ' منانے کا اعلان
author img

By

Published : May 29, 2020, 8:09 PM IST

ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنئو میں بجلی کی نجکاری کے لیے لائے گئے بجلی (ترمیمی) بل کی مخالفت میں پورے ملک میں تقریباً 15 لاکھ بجلی ملازمین اپنے ہاتھوں پر کالی پٹی باندھ کر یکم جون کو یوم سیاہ منائیں گے۔

بجلی ملازمین جدوجہد کمیٹی کے سینیئر ذمہ داروں نے مرکزی حکومت کی جانب سے بجلی پرائیویٹائزیشن کے لیے بجلی (ترمیمی) بل کا مسودہ جاری کرنے اور یونین ٹریٹریز میں بجلی پرائیویٹائزیشن کا آغاز کرنے کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بجلی ملازمین اس کی مخالفت میں یکم جون کو یوم سیاہ منائیں گے۔

واضح رہے کہ کمیٹی کے فیصلے کے مطابق ملک کے 15 لاکھ بجلی ملازمین کے ساتھ اترپردیش کے بھی تمام بجلی ملازمین آنے والے یکم جون کو یوم سیاہ منائیں گے۔

اس یوم سیاہ کے تحت ریاست کے تمام اضلاع اور پروجکٹس کے بجلی ملازمین، جونیئر انجینئر اور انجینیئر اپنے کام پر رہتے ہوئے پورے دن داہنے بازو پر کالی پٹی باندھ کر اپنی مخالفت درج کرائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ بجلی (ترمیمی) بل 2020 اور پرائیویٹائزیشن سے صارفین خاص کر کسانوں اور 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے غریب صارفین کو بجلی بل پر پڑنے والے نتائج سے آگاہ کرنے کے لیے منظم مہم چلائی جائےگی۔

کمیٹی نے بتایا کہ یہ بل پاس ہوجانے کے بعد کسانوں اور غریب صارفین کو بجلی شرحوں میں مل رہی سبسڈی ختم ہوجائےگی۔

بل کی تجاویز کے مطابق کسی بھی صارف کو اخراجات سے کم قیمت پر بجلی نہیں دی جائےگی۔

واضح رہے کہ موجودوہ وقت میں بجلی کے اخراجات 06.78 روپے فی یونٹ ہے اور پرائیویٹائزیشن کے بعد کمپنی اس ایکٹ کے تحت خانگی کمپنیز کو کم سے کم 16 فیصدی منافع بھی دیا جائے گا اس طرح کسی کو بھی 08 روپے فی یونٹ سے کم قیمت پر بجلی کسی کو بھی نہیں ملے گی۔

واضح رہے کہ اس سے کسانوں کو فی ماہ چھ ہزار روپے اور گھریوں صارفین کو آٹھ ہزار سے 10 ہزار روپے فی ماہ بجلی بل کی ادائیگی کرنی پڑسکتی ہے۔

اس طرح سے بجلی (ترمیمی) بل اور پرائیویٹائزیشن عوام و ملازم مخالف قدم ہے جس کی پرزور مخالفت کی جائے گی۔

ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنئو میں بجلی کی نجکاری کے لیے لائے گئے بجلی (ترمیمی) بل کی مخالفت میں پورے ملک میں تقریباً 15 لاکھ بجلی ملازمین اپنے ہاتھوں پر کالی پٹی باندھ کر یکم جون کو یوم سیاہ منائیں گے۔

بجلی ملازمین جدوجہد کمیٹی کے سینیئر ذمہ داروں نے مرکزی حکومت کی جانب سے بجلی پرائیویٹائزیشن کے لیے بجلی (ترمیمی) بل کا مسودہ جاری کرنے اور یونین ٹریٹریز میں بجلی پرائیویٹائزیشن کا آغاز کرنے کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بجلی ملازمین اس کی مخالفت میں یکم جون کو یوم سیاہ منائیں گے۔

واضح رہے کہ کمیٹی کے فیصلے کے مطابق ملک کے 15 لاکھ بجلی ملازمین کے ساتھ اترپردیش کے بھی تمام بجلی ملازمین آنے والے یکم جون کو یوم سیاہ منائیں گے۔

اس یوم سیاہ کے تحت ریاست کے تمام اضلاع اور پروجکٹس کے بجلی ملازمین، جونیئر انجینئر اور انجینیئر اپنے کام پر رہتے ہوئے پورے دن داہنے بازو پر کالی پٹی باندھ کر اپنی مخالفت درج کرائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ بجلی (ترمیمی) بل 2020 اور پرائیویٹائزیشن سے صارفین خاص کر کسانوں اور 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے غریب صارفین کو بجلی بل پر پڑنے والے نتائج سے آگاہ کرنے کے لیے منظم مہم چلائی جائےگی۔

کمیٹی نے بتایا کہ یہ بل پاس ہوجانے کے بعد کسانوں اور غریب صارفین کو بجلی شرحوں میں مل رہی سبسڈی ختم ہوجائےگی۔

بل کی تجاویز کے مطابق کسی بھی صارف کو اخراجات سے کم قیمت پر بجلی نہیں دی جائےگی۔

واضح رہے کہ موجودوہ وقت میں بجلی کے اخراجات 06.78 روپے فی یونٹ ہے اور پرائیویٹائزیشن کے بعد کمپنی اس ایکٹ کے تحت خانگی کمپنیز کو کم سے کم 16 فیصدی منافع بھی دیا جائے گا اس طرح کسی کو بھی 08 روپے فی یونٹ سے کم قیمت پر بجلی کسی کو بھی نہیں ملے گی۔

واضح رہے کہ اس سے کسانوں کو فی ماہ چھ ہزار روپے اور گھریوں صارفین کو آٹھ ہزار سے 10 ہزار روپے فی ماہ بجلی بل کی ادائیگی کرنی پڑسکتی ہے۔

اس طرح سے بجلی (ترمیمی) بل اور پرائیویٹائزیشن عوام و ملازم مخالف قدم ہے جس کی پرزور مخالفت کی جائے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.