پرتاپ گڑھ: سابق رکن پارلیمان عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کے قتل کے ملزمین میں سے ایک لولیش تیواری پرتاپ گڑھ جیل میں بند ہونے کے باوجود سوشل میڈیا پر سرگرم ہے۔ کہا جاتا ہے کہ باندہ پولیس نے تیواری کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پچھلے دو ہفتوں کے دوران پوسٹ کیے گئے مواد کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے۔ پولیس کے مطابق سوشل میڈیا پر کی گئی تمام پوسٹ اشتعال انگیز اور نفرت انگیز ہیں۔ ایس پی بندہ ابھینندن نے کہا کہ 'مہاراج لولیش تیواری چھو چھو کے نام سے ایک اکاؤنٹ کو بلاک کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس تیواری کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو سنبھالنے والے شخص کو تلاش کرنے کی کوشش کر رہی ہے، تاہم ہم نے تحقیقات شروع کر دی ہیں اور یہ معاملہ کافی سنجیدہ ہے۔
تیواری ان تین شوٹروں میں سے ایک ہے جنہوں نے 15 اپریل کو پریاگ راج میں پولیس کی حراست میں عتیق احمد اور اشرف کو گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔ 19 اپریل کو شیئر کی گئیں پوسٹس میں پوچھا گیا کہ کیا لوگ تیواری کی حمایت کرتے ہیں؟ اس پوسٹ کو 42 لائکس اور چھ کمینٹس کے ساتھ 326 ووٹ ملے۔ ایک اور اکاؤنٹ میں تیواری کی ان کے والدین کے ساتھ تصویر 24 اپریل کو شیئر کی گئی تھی۔ اسی طرح کی ایک تصویر 19 اپریل کو ایک دیگر پروفائل پر پوسٹ کی گئی تھی جو کہ فی الحال بلاک کردی گئی ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Atiq Ahmed Murder Case ملزمان کے موبائلز کی کال ڈیٹیل رپورٹ آج ملے گی
پیر کو تیواری کے پرائمری اکاؤنٹ میں جو کچھ کہا گیا ہے اس پر یکے بعد دیگرے آٹھ پوسٹس کو اپ ڈیٹ کیا گیا، جو نفرت سے بھری ہوئی تھیں۔عہدیداروں نے کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ تیواری کے اکاؤنٹس تک دوسروں کی رسائی ہے اور وہ اس کی طرف سے پوسٹ کر رہے ہیں۔ تیواری کا تعلق اترپردیش کے ضلع باندہ سے ہے۔