سہارنپور کے دیوبند علاقے میں شہریت ترمیمی قانون(سی اے اے)، این پی آر اور این آر سی کی مخالفت میں بہوجن کرانتی پارٹی نے ایس ڈی ایم کے دفتر کے باہر مظاہرہ کرتے ہوئے صدر جمہوریہ ہند کو میمورنڈم بھیجا۔
اس میمورنڈم میں سی اے اے کو آئین مخالف بتاتے ہوئے اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے
بہوجن کرانتی مورچہ کے ضلعی صدر کلدیپ لہری،کنوینر راہل کمار اور نائب صدر ڈاکٹر پرویندر ایڈوکیٹ کی قیادت میں کافی تعداد میں مورچہ کے کارکنان ایس ڈی ایم دفتر پہنچے اور مظاہرہ کیا۔
اس موقع پر کلدیپ لہری نے کہا کہ 'سی اے اے، آئین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرکے مذہب کی بنیاد پر بنایا گیا قانون ہے جس کے لیے دستور ہند میں کوئی گنجائش نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'بہوجن کرانتی مورچہ سی اے اے، این پی آر اور این آرسی کی ہر سطح پر مخالفت کرے گا۔
اس دوران کارکنان نے صدر جمہوریہ ہند کے نام 17 نکاتی میمورنڈم ایس ڈی ایم کو سونپا۔
میمورنڈم میں سی اے اے، این پی آر اور این آرسی کی مخالفت کرتے ہوئے ' ڈی این اے' کی بنیاد پر این آر سی لانے کی مانگ کی گئی ہے، نیز اس میمورنڈم میں پروموشن میں ریزرویشن کی بحالی کئے جانے اور ایل آئی سی و ایئر انڈیا سمیت ملک کی دیگر کمپنیاں جو حکومت اپنے مفاد کے خاطر فروخت کرنا چاہ رہی ہے اس کو روکنے کی مانگ کی گئی۔
اس کے علاوہ آدیواسیوں کو ہندو بنائے جانے اور آدیواسیوں کے مذہب کو منظوری نہ دینے والے مرکزی حکومت کے فیصلہ پر سخت غم و غصہ کا اظہار کیا گیا جبکہ پسماندہ، انتہائی پسماندہ، اقلیتوں اور خواتین کے ساتھ ہورہے ظلم و زیادتی کی شدید مخالفت کرتے ہوئے اس کو روکنے کا مطالبہ کیاگیا۔