ایسوسی ایشن کے ذمہ داروں کے مطابق سنہ 1995 سے مدارس میں اپنی خدمات انجام دے رہے ماڈرن ٹیچرز ضابطہ ملازمت نہ ہونے کے سبب کئی سالوں سے بغیر اجرت کے کام کرنے پر مجبور ہیں ۔
گزشتہ 52 ماہ سے مدرسہ ماڈرن ٹیچرز کی اجرت مرکزی حکومت سے جاری نہیں ہوئی ہے ۔
ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری وحید اللہ خان سعیدی نے ریاست اترپردیش کے شہر مئو میں ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران کہا کہ ریاستی حکومت سے منظور شدہ مدارس میں ہی ماڈرن ٹیچرز کی تقرری کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں:کسانوں کو روکنے کے لیے 50 ہزارسکیورٹی اہلکار تعینات
انہیں مدارس میں مقرر کئے گئے مدرس ضابطہ ملازمت کے دائرے میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
دوسری جانب مدرسہ ماڈرن ٹیچرز کا ضابطہ ملازمت نہ ہونے سے ان کا مستقبل تاریک ہی نظر آتا ہے۔