اترپردیش کے ضلع سہارنپور میں واقع عالمی شہرت یافتہ ادارہ دارالعلوم دیوبند نے اس فیصلہ پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے کہا کہ 6 دسمبر سنہ 1992 کو پوری دنیا نے اس منظر کو دیکھا تھا اس کے باوجود عدالت کی جانب سے اس طرح کا فیصلہ آنا افسوسناک ہے۔
مولانا نے کہا کہ 9 نومبر کو آئے بابری مسجد کے فیصلہ کے دوران ملک کی سب سے بڑی عدالت نے یہ تسلیم کیا تھا کہ سنہ 1992میں مسجد کو شر پسندوں نے شہید کردیا تھا جو کہ غیر قانونی تھا اس کے باوجود بھی آج ایسا فیصلہ سامنے آنا سمجھ سے پرے ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس فیصلہ سے ہمیں افسوس اور مایوسی ہوئی ہے، دنیا کے سامنے ہمیں اپنی عدالتوں کی شبیہ کو بہتر بنانے کی کوشش کرنی چاہئے۔