ETV Bharat / state

بدایوں: کاروبار ٹھپ، کام ندارد، یومیہ مزدوروں کی حالت خستہ

کورونا وائرس کی وجہ سے ملک میں عرصہ دراز تک لاک ڈاؤن جاری رہا جس کی وجہ سے سماج کا ہر طبقہ متاثر ہوا۔ خاص کر یومیہ مزدور پر اس کے شدید منفی اثرات مرتب ہوئے۔ اقلیتی طبقہ میں بھی ہر روز کمانے اور اسی کمائی سے اپنے اہل عیال کا پیٹ بھرنے والوں کی حالت ابتر ہوکر رہ گئی۔

daily wage earners facing financial crisis due to coronavirus in budaun
یومیہ مزدوروں کی حالت خستہ
author img

By

Published : Nov 5, 2020, 9:48 PM IST

بھارت میں کورونا وائرس کی وجہ سے مالی برس 2020-21 کے پہلے کوارٹر یعنی اپریل سے جون میں آفیشیل اعدادوشمار کے مطابق جی ڈی پی میں 23.9 فیصد کی تاریخی گراوٹ ہوئی۔ اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد جن میں روزانہ مزدوری کرنے، پھل بیچنے، سبزی فروخت کرنے اور آٹو چلانے والے افراد کی تعداد زیادہ ہے، شدید متاثر ہوئے۔ ان افراد کو لاک ڈاون کے بعد سے مسلسل معاشی دشواریوں کا سامنا ہے۔

دیکھیں ویڈیو

ریاست اترپردیش کے ضلع بدایوں میں اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے آٹو ڈرائیور شاداب نے بتایا کہ، 'میں بہت پریشانی کے دور سے گزر رہا ہوں۔ تقریباً تین ماہ تک آٹو نہیں چلا سکا، آمدنی صفر ہوگئی جس کے سبب بچوں کی پرورش میں کافی دقتوں کا سامنا ہے۔ گھر میں واحد کمانے والا شخص ہوں اور یہی آٹو واحد ذریعہ آمدنی ہے۔ شاداب نے سوالیہ لہجے میں کہا کہ جب آٹو ہی نہیں چلے گا تو روزی روٹی کا انتظام کیسے ہوگا۔'

عرفان پھل فروش ہیں۔ وہ بھی تنگدستی سے جوجھ رہے ہیں۔ انہوں نے ای ٹی وی بھارت کو اپنا دُکھڑا یوں سنایا۔ 'لاک ڈاؤن کا اثر اب بھی ہے، کاروبار بالکل نہ کے برابر ہے۔ حالت یہ ہو گئی ہے کہ بچوں کو اسکول میں داخلہ تک کرانے کے قابل نہیں ہوں۔ فیس کے لیے پیسے کہاں سے آئیں گے؟

مزید پڑھیں:

شیئر بازار میں 1.75 فیصد کے اضافے سے سرمایہ کاروں کا زبردست منافع


مجموعی اعتبار سے لاک ڈاؤن نے عام لوگوں کی کمر تو توڑ ہی دی، غریب طبقہ روٹی اور دانے تک کا محتاج ہوگیا۔ یومیہ مزدوروں پر تو جیسے آفت ہی ٹوٹ پڑی۔ نہ کام ملا، نہ ہی اجرت۔ اور بغیر پیسوں کے گھر کیسے چلے۔

بھارت میں کورونا وائرس کی وجہ سے مالی برس 2020-21 کے پہلے کوارٹر یعنی اپریل سے جون میں آفیشیل اعدادوشمار کے مطابق جی ڈی پی میں 23.9 فیصد کی تاریخی گراوٹ ہوئی۔ اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد جن میں روزانہ مزدوری کرنے، پھل بیچنے، سبزی فروخت کرنے اور آٹو چلانے والے افراد کی تعداد زیادہ ہے، شدید متاثر ہوئے۔ ان افراد کو لاک ڈاون کے بعد سے مسلسل معاشی دشواریوں کا سامنا ہے۔

دیکھیں ویڈیو

ریاست اترپردیش کے ضلع بدایوں میں اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے آٹو ڈرائیور شاداب نے بتایا کہ، 'میں بہت پریشانی کے دور سے گزر رہا ہوں۔ تقریباً تین ماہ تک آٹو نہیں چلا سکا، آمدنی صفر ہوگئی جس کے سبب بچوں کی پرورش میں کافی دقتوں کا سامنا ہے۔ گھر میں واحد کمانے والا شخص ہوں اور یہی آٹو واحد ذریعہ آمدنی ہے۔ شاداب نے سوالیہ لہجے میں کہا کہ جب آٹو ہی نہیں چلے گا تو روزی روٹی کا انتظام کیسے ہوگا۔'

عرفان پھل فروش ہیں۔ وہ بھی تنگدستی سے جوجھ رہے ہیں۔ انہوں نے ای ٹی وی بھارت کو اپنا دُکھڑا یوں سنایا۔ 'لاک ڈاؤن کا اثر اب بھی ہے، کاروبار بالکل نہ کے برابر ہے۔ حالت یہ ہو گئی ہے کہ بچوں کو اسکول میں داخلہ تک کرانے کے قابل نہیں ہوں۔ فیس کے لیے پیسے کہاں سے آئیں گے؟

مزید پڑھیں:

شیئر بازار میں 1.75 فیصد کے اضافے سے سرمایہ کاروں کا زبردست منافع


مجموعی اعتبار سے لاک ڈاؤن نے عام لوگوں کی کمر تو توڑ ہی دی، غریب طبقہ روٹی اور دانے تک کا محتاج ہوگیا۔ یومیہ مزدوروں پر تو جیسے آفت ہی ٹوٹ پڑی۔ نہ کام ملا، نہ ہی اجرت۔ اور بغیر پیسوں کے گھر کیسے چلے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.