لکھیم پورکھیری میں کسانوں کے قتل کے معاملہ Case of killing of farmers in Lakhimpur Kheri کو لیکر آج سہارنپور کلکٹریٹ میں کانگریس کارکنان نے جم کر نعرہ بازی کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ Congress workers rallied and chanted slogans in protest کیا، اور صدر جمہوریہ ہند کو میمورنڈم بھیج کر مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا ٹینی کو برخواست کرنے کا مطالبہ کیا۔
کانگریس کے ضلع صدر چودھری مظفر علی Congress district president Choudhry Muzaffar Ali نے کہا کہ لکھیم پور کھیری میں پر امن مظاہرہ کررہے کسانوں کے اوپر منصوبہ بند طریقہ سے وزیر کے بیٹے و دیگر نے گاڑی چڑھا دی، جس پر سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لیا لیکن حکومت کی ہٹ دھرمی کے باعث مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نے اپنے عہدے سے استعفیٰ نہیں دیا۔
یہ بھی پڑھیں:Congress Protest Against Govt: علیگڑھ میں کانگریس کا احتجاج، حکومت کے خلاف نعرے بازی
وزیر اعظم نے ان کسانوں کی موت پر ایک لفظ نہیں کہا اور نہ ہی مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ کا اخلاقیات کی بنیاد پر استعفیٰ مانگا۔ چودھری مظفر علی نے کہاکہ اجے مشرا ٹینی کے عہدہ پر بنے رہنے کے سبب اس معاملہ کی جانچ متاثر ہورہی ہے۔ صدر جمہوریہ کو بھیجے گئے میمورنڈم میں کانگریسیوں نے کہاکہ لکھیم پور کھیری میں ہوئے کسانوں کے قتل نے پورے ملک کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا۔
مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا ٹینی کے ذریعہ دی گئی کھلی دھمکی اور کسانوں کو ان کی ملکیت والی گاڑی کے نیچے کچلا جانا اور بھی افسوسناک ہے۔ یہ واقعہ مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا کے بیٹے نے انجام دیا جو اس وقت جیل میں ہے۔ لیکن سپریم کورٹ کی مداخلت، ملک گیر احتجاج کے باوجود اب تک وزیر کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔