ETV Bharat / state

نیائے یاترا کو نہیں ملا انصاف؟ کانگریسی رہنما گرفتار - نیائے یاترا نام سے ریلی شاہجہاںپورسے نکلنی تھی

اترپردیش کے ضلع شاہجہاں پور میں سابق وزیر و بی جے پی کے سینیئر رہنما سوامی چنمیاںند پر جنسی زیادتی کا الزام لگانے والی طالبہ کی حمایت میں کانگریس کی جانب سے 'نیائے یاترا' کے نام سے ایک ریلی نکالی جارہی تھی۔

نیائے یاترا کو نہیں ملا انصاف؟ کانگریسی رہنما گرفتار
author img

By

Published : Sep 30, 2019, 2:11 PM IST

Updated : Oct 2, 2019, 2:19 PM IST

نیائے یاترا نام سے ریلی شاہجہاںپور ضلع سے شروع ہوکر لکھنؤ پہنچ کر مکمل ہونی تھی، لیکن اس ریلی کو نکالنے کی ضلع انتظامیہ نے اجازت نہیں دی۔

باوجود اس کے کانگریس کارکنان نے آج کانگریس کے سینیئر رہنما جتن پرساد کے گھر پر جمع ہوکر ریلی نکالنے کی کوشش کی جس کے بعد علاقے کی پولیس نے کانگریسی رہنما کو گرفتار کر لیا۔

نیائے یاترا کو نہیں ملا انصاف؟ کانگریسی رہنما گرفتار

دراصل بی جے پی رہنما سوامی چنمیانند پر طالبہ سے جنسی زیادتی کا الزام لگنے کے بعد پولیس کے رویے پر برابر سوال اٹھتے رہے۔

حالانکہ اس معاملے کو لے کر کانگریس پہلے سے ہی مخالفت کرتی نظر آرہی ہے۔

پرینکا گاندھی نے اس مسئلے پر کئی مرتبہ ٹویٹ بھی کیا۔ جس کے بعد اترپردیش کی سیاست میں کافی ہل چل مچی اور اس کے بعد ہی چنمیانند کو گرفتار کیا گیا۔

اس کے بعد پولیس نے طالبہ کو بھی بلیک میل کے الزام میں گرفتار کرلیا۔

اسی سلسلے میں کانگریس نے فیصلہ کیا تھا کہ بروز پیر صبح دس بجے شاہجہاں پور سے 'نیائے یاترا' نام سے ریلی نکالی جائے گی اور ریلی کا اختتام لکھنؤ میں ہوگا۔ اس کے لیے ہر پچیس کلومیٹر پر رات گزارنے کا انتظام بھی کیا گیا تھا۔

ریاست بھر کے کانگریسی رہنما اس ریلی کو کامیاب بنانے کے لیے لگے ہوئے تھے۔ لیکن جیسے ہی کانگریس کے سینیئر رہنما جتن پرساد کے گھر کانگریس کے نمائندے جمع ہوئے۔ پولیس نے ان کو گرفتار کر کے پولیس لائن بھیج دیا۔ حالانکہ اس کے بعد کانگریسیوں نے اپنے غصے کا اظہار کیا ہے۔

پرینکا گاندھی نے بھی کانگریسی رہنماؤں کی گرفتاری کے بعد ٹویٹ کر کے یوگی حکومت پر سوالات کھڑے کیے ہیں۔

وہیں اس معاملے پر ڈی ایم اندر وکرم سنگھ شاہجہاں پور نے بتایا کہ 'کانگریسی رہنماؤں نے اس ریلی کے لیے اجازت نہیں لی تھی۔ چونکہ 'نوراتری' 'درگاپوجا' 'رام لیلا' کی وجہ سے علاقے میں دفعہ 144 نافذ ہے۔ آج ملی اطلاع کے مطابق تقریبا بیس ہزار کانگریسی کارکنان اس ریلی میں شامل ہونے والے تھے، لہذا کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے ریلی نکالنے کی اجازت نہیں دی گئی اور ریلی میں شامل لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔'

نیائے یاترا نام سے ریلی شاہجہاںپور ضلع سے شروع ہوکر لکھنؤ پہنچ کر مکمل ہونی تھی، لیکن اس ریلی کو نکالنے کی ضلع انتظامیہ نے اجازت نہیں دی۔

باوجود اس کے کانگریس کارکنان نے آج کانگریس کے سینیئر رہنما جتن پرساد کے گھر پر جمع ہوکر ریلی نکالنے کی کوشش کی جس کے بعد علاقے کی پولیس نے کانگریسی رہنما کو گرفتار کر لیا۔

نیائے یاترا کو نہیں ملا انصاف؟ کانگریسی رہنما گرفتار

دراصل بی جے پی رہنما سوامی چنمیانند پر طالبہ سے جنسی زیادتی کا الزام لگنے کے بعد پولیس کے رویے پر برابر سوال اٹھتے رہے۔

حالانکہ اس معاملے کو لے کر کانگریس پہلے سے ہی مخالفت کرتی نظر آرہی ہے۔

پرینکا گاندھی نے اس مسئلے پر کئی مرتبہ ٹویٹ بھی کیا۔ جس کے بعد اترپردیش کی سیاست میں کافی ہل چل مچی اور اس کے بعد ہی چنمیانند کو گرفتار کیا گیا۔

اس کے بعد پولیس نے طالبہ کو بھی بلیک میل کے الزام میں گرفتار کرلیا۔

اسی سلسلے میں کانگریس نے فیصلہ کیا تھا کہ بروز پیر صبح دس بجے شاہجہاں پور سے 'نیائے یاترا' نام سے ریلی نکالی جائے گی اور ریلی کا اختتام لکھنؤ میں ہوگا۔ اس کے لیے ہر پچیس کلومیٹر پر رات گزارنے کا انتظام بھی کیا گیا تھا۔

ریاست بھر کے کانگریسی رہنما اس ریلی کو کامیاب بنانے کے لیے لگے ہوئے تھے۔ لیکن جیسے ہی کانگریس کے سینیئر رہنما جتن پرساد کے گھر کانگریس کے نمائندے جمع ہوئے۔ پولیس نے ان کو گرفتار کر کے پولیس لائن بھیج دیا۔ حالانکہ اس کے بعد کانگریسیوں نے اپنے غصے کا اظہار کیا ہے۔

پرینکا گاندھی نے بھی کانگریسی رہنماؤں کی گرفتاری کے بعد ٹویٹ کر کے یوگی حکومت پر سوالات کھڑے کیے ہیں۔

وہیں اس معاملے پر ڈی ایم اندر وکرم سنگھ شاہجہاں پور نے بتایا کہ 'کانگریسی رہنماؤں نے اس ریلی کے لیے اجازت نہیں لی تھی۔ چونکہ 'نوراتری' 'درگاپوجا' 'رام لیلا' کی وجہ سے علاقے میں دفعہ 144 نافذ ہے۔ آج ملی اطلاع کے مطابق تقریبا بیس ہزار کانگریسی کارکنان اس ریلی میں شامل ہونے والے تھے، لہذا کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے ریلی نکالنے کی اجازت نہیں دی گئی اور ریلی میں شامل لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔'

Intro:اترپردیش کے شاہجہاپور ضلع میں چینمیںآنند پر عصمت دری کا الزام لگانے والی طلباء کے پہلو میں کانگریس کی انصاف سفر کے نام سے ایک ریلی نکالی جارہی تھی، انصاف سفر نام سے ریلی شہجہاںپور ضلع سے شروع ہوکر لکھنؤ ضلعے میں پہنچ کر مکمل ہونی تھی، لیکن اس ریلی کو ڈی ایم نے اجازت نہیں دی، باوجود اس کے کانگریث کے نمائندوں نے آج کانگریس کے سینئر لیڈر جتن پرساد کے گھر پر اکٹھا ہوکر ریلی نکالنے کی کوشش کی جس کے بعد علاقے کے پولیس نے ان کانگریسی لیڈر کو پولیس نے گرفتار کر پولیس لائن پہنچا دیا ہے _Body:دراصل بی جے پی کے لیڈر چنمیانند پر طلباء سے عصمت دری کا الزام لگنے کے بعد پولیس کے رویے پر برابر ہیں سوال اڑتے نظر آرہے تھے ، ہلاکی اس معاملے کو لے کر کانگریس پہلے سے ہی خلافت کرتی نظر آرہی تھی، پرینکا گاندھی نے اس مسئلہ کو لے کر کئی مرتبہ ٹویٹ بھی کیا ،جس کے بعد اتر پردیش کی سیاست میں کافی گرم آہٹ بھی آئیں اور اس کے بعد ہی چمنمیںآنند پر کاروائی ہوئ ، جن میں آنند کی گرفتاری کے بعد اس طلبہ کو بھی پولیس نے بلیک میل کے الزام میں گرفتار کرلیا، جس کے بعد کانگریس لیڈر نے فیصلہ کیا تھا کہ بروز پیر صبح دس بجے شاہجہاں پور سے اک انصاف اسفر نام سے ریلی کی شروعات ہوگئی اور وہ لکھنؤ جاکر ختم ہوگئی، اس کے لیے ہر پچیس کلومیٹر پر رات گزارنے کا انتظام بھی کیا گیا تھا، صوبہ بھر کے کانگریسی لیڈر اس ریلی کو کامیاب بنانے کے لیے جھوٹے ہوئے تھے ، لیکن جیسے ہی اس صوبہ کانگریس کے سینئر لیڈر جتن پرساد کے گھر کانگریس کے نمائندے اکھٹا ہوئے پولیس نے ان کو گرفتار کر پولیس لائن بھیج دیا حالانکہ اس کے بعد کانگریسیوں نے اپنے غصے کا اظہار کیا ہے، پرینکا گاندھی نے بھی کانگریسیوں کے گرفتاری ہونے کے بعد ٹویٹ کر کر یوگیحکومت پر سوالات کھڑے کیے ہیں_Conclusion:وہی اس معاملے پر بولتے ہوئے ڈی ایم شاہجہاں پور نے بتایا کہ علاقے میں دھارا 144 لاگو ہے، کانگریسیوں نے کوئی بھی اجازت اس ریلی کے لیے نہیں مانگی تھی، کیونکہ نوراتری درگاپوجا راملیلا ان پروگراموں کی وجہ سے زلمی دھارا 144 لاگو کی گئی ہے، آج ملی اطلاع کے مطابق تقریبا بیس ہزار کانگریس کے نمائندے اس ریلی میں شامل ہونے تھے، لہذا کسی بھی طرح سے قانون کا اقبال کم نہ ہوں اس لئے لوگوں کی گرفتاری کرائی گئی ہے _
Last Updated : Oct 2, 2019, 2:19 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.