ریاستی کانگریس کمیٹی کی ہداہت پر ریاستی انچارج سندیپ ورما کی قیادت میں ضلع کمیٹی کے ایک وفد نے مسولی میں رفیع احمد قدوائی کی قبر پر جاکر فاطحہ پڑھا اور ان کے مجسمے پر گل پوشی کرکے انہیں خراج عقیدت پیش کی۔
18 فروری سنہ 1894 کو پیدا ہوئے رفیع احمد قدوائی بھارتی سیاست کے ایک قداور رہنما تھے۔ ملک کے پہلے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو کے وہ نہایت قریبی تھے اور ان پر جواہر لعل نہرو کو مکمل اعتماد تھا۔
رفیع احمد قدوائی نے مہاتما گاندھی کی اپیل پر پڑھائی چھوڑ کر عدم تعاون کی تحریک میں لگ گئے تھے۔ جنگ آزادی کے دوران وہ متعدد دفعہ جیل بھی گئے۔
وہ ملک کے مواصلاتی وزیر بھی رہے اور ملک میں پوسٹ کارڈ شروع کرنے کا کریڈٹ ان کو ہی دیا جاتا ہے۔ 24 اکتوبر سنہ 1954 کو ان کا انتقال ہوا تھا۔
آج ان کی سالگرہ پر ریاستی کانگریس کی ہداہت پر رہاستی انچارج رفیع احمد قدوائی کے آبائی وطن مسولی پہونچے اور یہاں ان کی قبر اور ان کے مجسمے پر گل پوشی کر انہیں خراج عقیدت پیش کی۔
اس موقع پر سندیپ ورما نے کہا کہ کانگریس جب سماج کے آخری شخص کی ترقی کہ بات کرتی ہے تو رفیع احمد قدوائی اس میں ان کے آڈیل ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے عہد کیا کہ پارٹی ان کی راہ پر چل کر سماج کی خدمت کرے گی۔