غازی آباد: ریاست اترپردیس کے غازی آباد کے قصبہ ڈاسنہ علاقے میں ایجوکیٹرز میٹ کا انعقاد کیا گیا۔ اس پروگرام میں شریک بیشتر مقررین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ تعلیم کے معیار کو بہتر کرنے کی سخت ضرورت ہے۔اگر ہم نے صحیح وقت پر درست تبدیلیاں نہ کیں تو بہت دیر ہو جائے گی۔کیونکہ موجودہ دَور مقابلہ آرائی کا ہے۔ آج ہمیں ہر شعبے میں ایک سے زائد مقابل نظرآرہے ہیں۔ ہمیں کامیابی حاصل کرنے کے لئے ان سے انہی کے طرز پر مقابلہ کرنا ہوگا۔ ایک طرف W.N. Kids Care کی مینٹور ہما کوثر نے سکول کا تعارف کرایا اور سکولوں میں تعلیم کے ساتھ ساتھ تعلیم کی اہمیت پر زور دیا تو دوسری طرف علیشا میڈم نے اپنے تجربات سے آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ آج کے اس ترقیاتی دور میں بھی روز بہ روز نئی نئی ایجادات ہورہی ہیں۔ آئے دن ایک سے بڑھ کر ایک سہولیات کی چیزیں دستیاب ہورہی ہیں۔ لیکن تعلیم کا نہ کوئی Substitute متبادل آج تک پیدا ہوا اور نہ ہی مستقبل میں پیدا ہوگا۔ اس لیے ہمیں دین و دنیا کی ترقی و کامیابی کے حصول کے لیے تعلیم حاصل کرنا ہی ہوگا۔ تعلیم انسان کا بیش قیمت زیور ہے۔ تعلیم انسان کو صحیح معنوں میں انسان بناتی ہے۔ تعلیم ہی اندھیری راہوں کو روشن کرتی ہے۔ علم نے ہی انسانیت کو اس کا مقام عطا کیا ہے۔ انسان کو شرف و منزلت تعلیم نے ہی بخشا ہے۔ تعلیم نے بدترین خلائق کو بہترین خلائق بنایا۔ چنانچہ انسان کو اپنے مقصد کے حصول کے لیے تعلیم و تربیت حاصل کرنا انتہائی لازمی و ضروری ہے۔
پروگرام میں شرکت کرنے والوں میں ایم اے ایس اسکول کے حامد، شمع پبلک اسکول کے عابد ، حمزہ صفہ سکول کالو گڑھی سے چاند ، المدینہ پبلک اسکول سے شمشاد اور ان کا سٹاف، الادارہ اسلامک اسکول کے شعیب اور ان کا اسٹاف، الحمد سکول کے سرفراز ، بریحان اور فیضان ، الماس فاؤنڈیشن کی بانی محترمہ الماس عباسی اور جامعہ ہمدرد سے ج اجمل عباسی ص اور علاقے کے دیگر معززین بھی موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں:Zaidan Donates Pocket Money آٹھ سالہ زیدان کا زلزلہ متاثرین کی مدد کا جذبہ
مسز الماس عباسی صاحبہ نے اپنی فاؤنڈیشن کے دفتر کا افتتاح کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی فاؤنڈیشن کے مشن کے بارے میں بھی بتایا اور بتایا کہ وہ تعلیمی میدان میں کیا کردار ادا کر رہی ہیں اور سکول میں تعلیمی سطح کو بہتر بنانے کے لیے بھی سب کو اساتذہ کی اہمیت سے آگاہ کیا۔۔ اور اس بات کا عزم کیا کہ وہ اسکولوں اور مدارس کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کام کریں گے۔