سہارنپور میں پٹوں کی تقسیم کے معاملے میں نیا مقدمہ درج کیا گیا ہے جس کے بعد یہ چھاپہ ماری ہورہی ہے۔ سی بی آئی کی ٹیم نے بالو کانکنی کے پٹوں کی تقسیم میں مبینہ گڑبڑیوں کے معاملے میں سہارنپور،دہرادون اور لکھنؤ سمیت تقریبا 11 جگہوں پر چھاپہ ماری کی ہے۔
سہارنپور میں سی بی آئی کی ٹیم نے بہوجن سماج پارٹی کے سابق رکن اسمبلی اور کانکنی مافیا اقبال کی رہائش پر چھاپہ ماری کی ہے۔ اس کے علاوہ اس کے مرزا پور واقع رہائش گاہ پر سی بی آئی کی ٹیم موجود ہے۔مرزا پور رہائش گاہ پر سی بی آئی کی ٹیم کی دو گاڑیاں پہنچیں۔وہیں لکھنؤ اور اتراکھنڈ کے دہرادون میں بھی چھاپہ ماری ہوئی ہے۔
سی بی آئی ذرائع کے مطابق پورے کاغذات کی جانچ کی جارہی ہے جن میں کافی گڑبڑیاں ملی ہیں۔ اقبال سے پوچھ گچھ جاری ہے۔گلوکل یونیورسٹی کے لئے من مانے ڈھنگ سے سبھی میعار کو طاق پر رکھ یر جبراََ زمین حاصل کی گئی ہے اور کانکنی کے حوالے سے چھاپہ ماری کی گئی ہے۔