اوم پرکاش راج بھر و بابو سنگھ کشواہا سمیت درجنوں افراد پٹی علاقے گووندپور اور پرسد گاؤں جارہے تھے تب ہی پولیس نے انھیں راستے میں ہی روک دیا اور اس دوران اوم پرکاش راج اور ان کے ساتھیوں کی پولیس افسران کے ساتھ تیکھی بحث بھی ہوئی۔
واضح رہے کہ چند دنوں پٹی علاقے میں رام آسرے تیواری اور ننھے ورما کے درمیان 21 مئی کو کھیتوں میں مویشی چرانے کے تعلق سے تنازعہ ہوگیا تھا۔ 22 مئی کو پٹی علاقے میں اس تعلق سے بلائی گئی پنچایت میں تشدد کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں پانچ پولیس اہلکار سمیت درجنوں افراد زخمی ہوگئے تھے۔
متاثرین سے ملنے جارہے نیتاؤں کے اس وفد کو پولیس نے راستے پر ہی روک لیا جس سے اوم پرکاش اور ان کے ساتھی ناراض ہوگئے اور پولیس اہلکاروں سے الجھ گئے۔
جس کے بعد پٹی علاقے کے تھانہ انچارج نے ضلع مجسٹریٹ سے اجازت نامہ لے کر آنے کی بات کہی جس کے بعد اوم پرکاش راج بھر اور ان کے ساتھیوں کو متاثرین سے بغیر ملے ہی واپس جانا پڑا۔
ڈی ایس پی رمیش چندر نے بتایا اس معاملے میں سابق کابینی وزیر و سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے قومی صدر اوم پرکاش راج بھر ، جن ادھیکار پارٹی کے قومی صدر و سابق کابینی وزیر بابو سنگھ کشواہا ، اپنادل کمیرہ وادی پارٹی کی قومی صدر کرشنہ پٹیل ، بھارتیہ اوپیکشت پارٹی کے قومی صدر پریم چندر پرجاپتی ،بھارتیہ مانو سماج پارٹی کے قومی صدر رام چندر اور جن ادھیکار پارٹی خواتین ونگ کی صوبائی صدر منجو موریہ سمیت 66 افراد کے خلاف پولیس نے سنگین دفعات میں کیس درج کیا ہے ۔