مرادآباد:ریاست اتر پردیش کے ضلع مراد آباد میں واقع فریڈم فائٹر اینڈ سکسسر بلڈنگ آڈیٹوریم میں شاعر اور مصنف اسر مرادآبادی کی نئی کتاب "لفظوں کا سمندر" کا رسم اجرا عمل میں آیا۔اس موقع پر مئی مشہور ادبی شخصیات و سماجی کارکنان موجود تھے۔ پروگرام کا آغاز نعت پاک اور چراغاں سے ہوا۔
اس دوران شعراء اور شاعروں نے اپنے بہترین اشعار پیش کیے اور شاعر حکیم اسر مرادآبادی کی پہلی کتاب ’لفظوں کا سمندر‘ کے بارے میں بھی تفصیل سے بتایا۔شاعر حکیم اسد مرادآباد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ان کی کتاب لفظوں کا سمندر ریلیز کر دی گئی ہے۔
شاعر حکیم اسد مرادآباد نے کہا کہ وہ ہندوستان کے کونے کونے اور ہندوستان سے باہر بھی مشاعرہ پڑھ چکے ہیں۔ٹیکنالوجی کی اس دوڑ میں انہوں نے مشاعرہ پڑھا ہے۔ شاعری کی دنیا میں اکثر شاعر ہاتھ میں کتاب لے کر شاعری نہیں کرتے بلکہ موبائل فون ہاتھ میں لے کر شاعری کرتے ہیں۔شاعری لکھنے کے لیے کتابوں کا ہونا بہت ضروری ہے۔
مشاعرہ اور جلسہ کو کامیاب بنانے کے لیے کتابوں کی نمائش کا انعقاد اور اپنے بچوں کو اردو کی تعلیم دینا بہت ضروری ہے۔بچوں کے گھروں میں اخبارات اور رسالے ہونے چاہئیں۔ہمارے چھوٹے بچوں کو کتابیں اور موبائل فون نہیں دینا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:یوپی حج کمیٹی کا دفتر اموسی ایئرپورٹ کے قریب حج ہاؤس میں منتقل
اس موقع پر مرتضیٰ اقبال، مفتی قاسم رضا، فصیح الرحمان بیگ، سید آصف علی، دھول ڈکشٹ، نسیم وارثی، جبار خان، فیروز خان، سید جاوید علی زیدی، سلیم اختر، ارشد بیگ، بہار قریشی، حکیم عتیق کامل، اومکار سنگھ۔وسیم علوی سمیت بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے۔