عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمان اور ریاست اتر پردیش کے انچارج سنجے سنگھ نے ملک کی موجودہ صورتحال کے لئے بی جے پی کو مودرِ الزام ٹہرایا ہے، انہوں نے واضح طور پر کہا کہ بی جے ہندوؤں کی سب سے بڑی دشمن ہے. انہوں نے جناح کو لیکر بی جے پی کی جانب سے کی جانے والی الزام تراشی کو لے کر بی جے پی پر تنقید کی اور کہا ہے کہ یہ ملک کسی مذہبی قانون سے نہیں بلکہ دستور کے مطابق چلے گا۔ Sanjay Singh Criticizes BJP
ریاست اتر پردیش کے بارہ بنکی میں اتوار کو منعقد ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رام نومی اور ہنومان جینتی کے جلوس میں جھارکھنڈ کے وزیراعلیٰ کو گالیاں دی جاتی ہیں، آخر یہ کون سی رام نومی اور ہنومان جینتی ہے، انہوں نے کہا کہ جن بچوں کے ہاتھوں میں کتاب اور قلم ہونی چاہیے وہ ان جلوس میں ہتھیاروں کی نمائش کرتے ہیں، اسی لئے بی جے پی ہندوؤں کی سب سے بڑی دشمن ہے۔ BJP It's Leaders are Godsewadi
- مزید پڑھیں:BJP Should Change Name to Bharatiya ‘Jhagda’ Party: سنجے سنگھ بی جے پی کو 'بھارتیہ جھگڑا پارٹی' کہا
انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی جناح کو لیکر الزام عائد کرتی ہے، لیکن جناح کے سب سے قریبی تو آر ایس ایس کے لوگ تھے۔ انہوں نے کہا کہ ویر ساورکر اور شیاما پرساد مکھرجی نے مسلم لیگ کے ساتھ ملکر تین ریاستوں میں حکومتیں تشکیل کی تھی. انہوں نے عوام کو متنبہ کیا کہ مذہب کی سیاست میں لطف تو بہت آتا ہے، لیکن اس کے نتائج خطرناک ہوتے ہیں اور اس کا نقصان سب کو اٹھانا پڑتا ہے. اسی لئے یہ ملک کسی مذہبی قانون سے نہیں بلکہ بابا صاحب کے بنائے ہوئے آئین سے چلے گا۔