ETV Bharat / state

Petrol Pump Demolition: بی جے پی جمہوری نظام پر یقین نہیں رکھتی ہے، سنجے لال لاٹھر

author img

By

Published : May 6, 2022, 10:07 AM IST

سماجوادی پارٹی کے رہنما سنجے لاٹھر نے کہا کہ کوئی بھی پٹرول پمپ اس وقت چلتا ہے، جب اسے تمام 08-10 محکموں سے این او سی ملتی ہے۔ ان تمام این او سی کے بعد ڈی ایم این او سی دیتا ہے، پھر کمپنی تیل بھیج کر پٹرول پمپ شروع کراتی ہے۔ پٹرول پمپ کے نقشے کے ساتھ 10 لاکھ کی رقم کا چیک بھی جمع کرایا جا چکا ہے۔ Baba’s Bulldozer Ran at the Petrol Pump of SP MLA

سنجے لال لاٹھر
سنجے لال لاٹھر

اتر پردیش کی قانون ساز کونسل کے رہنما سنجے لاٹھر نے بریلی میں سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی شہزالاسلام کے منہدم پیٹرول پمپ کا معائنہ کرنے کے بعد بی جے پی حکومت پر سیاسی حملہ کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت جمہوریت اور جمہوری نظام پر یقین نہیں رکھتی۔ اپوزیشن کو ڈرا کر عوام میں خوف و ہراس پیدا کرنا چاہتی ہے۔ اسی لیے رکن اسمبلی شہزالاسلام کے پٹرول پمپ کو بلڈوزر سے گرا دیا گیا ہے۔ Baba’s Bulldozer Ran at the Petrol Pump of SP MLA

سنجے لال لاٹھر


سنجے لاٹھر نے کہا کہ کوئی بھی پیٹرول پمپ تب چلتا ہے، جب اسے تمام 08-10 محکموں سے این او سی ملتی ہے۔ ان تمام این او سی کے بعد ڈی ایم این او سی دیتا ہے، پھر کمپنی تیل بھیج کر پٹرول پمپ شروع کراتی ہے۔ پٹرول پمپ کے نقشے کے ساتھ 10 لاکھ کی رقم کا چیک بھی جمع کرایا جا چکا ہے۔ پٹرول پمپ پر کوئی ٹھوس تعمیر نہیں ہوئی۔ دفتر تک عارضی بنایا گیا تھا۔ اس کے بعد بھی بغیر اطلاع کے اسے بلڈوزر سے مسمار کر دیا گیا۔ یہ آمریت ہے، جب کہ شہزالاسلام کے پٹرول پمپ سے کچھ ہی فاصلے پر بی جے پی کے رہنما کا بھی پٹرول پمپ ہے۔ اس کا نقشہ بھی پاس نہیں ہے اور نہ ہی کوئی معیار پورا کیا گیا ہے۔ اُسے منہدم نہیں کیا گیا۔ صرف نوٹس دیا گیا ہے۔ اسی طرز پر شہزالا سلام کو بھی نوٹس دیا جا سکتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ بریلی میں غیر قانونی طریقے سے یا بغیر نقشہ پاس کرائے تقریباً 197 کالونیاں بسائی گئی ہیں۔ ضلع میں تقریباً 80 فیصد پیٹرول پمپ کے معیار مکمل نہیں ہیں۔ ضلع میں رہائشی نقشے پر گھروں میں کاروباری سسپتال چلائے جا رہے ہیں۔ بی جے پی رہنما کی یونیورسٹی اور ڈگری کالج بھی بغیر بی ڈی اے سے نقشہ پاس کرائے ہوئے بنائے گئے ہیں۔ کوئی کمپاؤنڈنگ نہیں ہوئی ہے۔ اس کے بعد بھی تمام ادارے چل رہے ہیں۔ کوئی کارروائی نہیں ہو رہی ہے۔ جبکہ شہزالا سلام این او سی جاری کرنے کے لیئے دس لاکھ روپیہ بھی بی ڈی اے میں جمع کر چکے ہیں۔ اس کے باوجود اُن کے پیٹرول پمپ کو منہدم کر دیا گیا۔ سوال یہ ہے کہ صرف یکطرفہ کارروائی کیوں کی جا رہی ہے؟

انہوں نے کہا کہ اگر رکن اسمبلی شہزل الاسلام کے بیان پر کوئی اعتراض تھا تو مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ قانون اپنی کارروائی کا راستہ اختیار کیاجاتا۔ عدلیہ کو سزا دینے کا حق ہے۔ لیکن ضلع کے افسران نے انتقامی کارروائی کی ہے۔ اس کے لیے جلد حکمت عملی بنا کر تحریک چلائی جائے گی۔

واضح رہے کہ بریلی میں بھوجی پورہ اسمبلی حلقہ سے رکن شہزل الاسلام نے یکم اپریل کو ایک استقبالیہ تقریب میں یوگی حکومت کے خلاف متنازعہ بیان دیا تھا، جس میں اُنہوں نے کہا تھا اب اسمبلی میں اپوزیشن مضبوط ہے۔ اب ہماری بندوق سے بھی دھواں نہیں، بلکہ گولیاں نکلیں گی۔ اس کے بعد 4 اپریل کو بی جے پی کے رہنماؤں کی تحریر پر شہزل الاسلام کے خلاف علاقائی تھانہ بارہ دری میں سنگین دفعات میں مقدمہ درج کیا گیا۔ اس کے تین بعد 7 اپریل کو سی بی گنج میں ان کے پیٹرول پمپ کو بریلی ڈویلپمنٹ اتھارٹی بی ڈی اے نے این او سی نہ ہونے کا حوالہ دیکر منہدم کر دیا تھا۔


بی ڈی اے کی اس کارروائی کے خلاف سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے قانون ساز کونسل کے لیڈر اپوزیشن سنجے لاٹھر کی قیادت میں بارہ رکنی ایک وفد پورے معاملے کی جانچ کے لیئے بریلی بھیجا تھا۔ اس وفد نے سرکٹ ہاؤس میں ڈی ایم کو طلب کرکے پورے معاملے سے واقفیت حاصل کی، اور اس رپورٹ قومی صدر کے سپرد کرنے کی بات کہی ہے۔

اتر پردیش کی قانون ساز کونسل کے رہنما سنجے لاٹھر نے بریلی میں سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی شہزالاسلام کے منہدم پیٹرول پمپ کا معائنہ کرنے کے بعد بی جے پی حکومت پر سیاسی حملہ کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت جمہوریت اور جمہوری نظام پر یقین نہیں رکھتی۔ اپوزیشن کو ڈرا کر عوام میں خوف و ہراس پیدا کرنا چاہتی ہے۔ اسی لیے رکن اسمبلی شہزالاسلام کے پٹرول پمپ کو بلڈوزر سے گرا دیا گیا ہے۔ Baba’s Bulldozer Ran at the Petrol Pump of SP MLA

سنجے لال لاٹھر


سنجے لاٹھر نے کہا کہ کوئی بھی پیٹرول پمپ تب چلتا ہے، جب اسے تمام 08-10 محکموں سے این او سی ملتی ہے۔ ان تمام این او سی کے بعد ڈی ایم این او سی دیتا ہے، پھر کمپنی تیل بھیج کر پٹرول پمپ شروع کراتی ہے۔ پٹرول پمپ کے نقشے کے ساتھ 10 لاکھ کی رقم کا چیک بھی جمع کرایا جا چکا ہے۔ پٹرول پمپ پر کوئی ٹھوس تعمیر نہیں ہوئی۔ دفتر تک عارضی بنایا گیا تھا۔ اس کے بعد بھی بغیر اطلاع کے اسے بلڈوزر سے مسمار کر دیا گیا۔ یہ آمریت ہے، جب کہ شہزالاسلام کے پٹرول پمپ سے کچھ ہی فاصلے پر بی جے پی کے رہنما کا بھی پٹرول پمپ ہے۔ اس کا نقشہ بھی پاس نہیں ہے اور نہ ہی کوئی معیار پورا کیا گیا ہے۔ اُسے منہدم نہیں کیا گیا۔ صرف نوٹس دیا گیا ہے۔ اسی طرز پر شہزالا سلام کو بھی نوٹس دیا جا سکتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ بریلی میں غیر قانونی طریقے سے یا بغیر نقشہ پاس کرائے تقریباً 197 کالونیاں بسائی گئی ہیں۔ ضلع میں تقریباً 80 فیصد پیٹرول پمپ کے معیار مکمل نہیں ہیں۔ ضلع میں رہائشی نقشے پر گھروں میں کاروباری سسپتال چلائے جا رہے ہیں۔ بی جے پی رہنما کی یونیورسٹی اور ڈگری کالج بھی بغیر بی ڈی اے سے نقشہ پاس کرائے ہوئے بنائے گئے ہیں۔ کوئی کمپاؤنڈنگ نہیں ہوئی ہے۔ اس کے بعد بھی تمام ادارے چل رہے ہیں۔ کوئی کارروائی نہیں ہو رہی ہے۔ جبکہ شہزالا سلام این او سی جاری کرنے کے لیئے دس لاکھ روپیہ بھی بی ڈی اے میں جمع کر چکے ہیں۔ اس کے باوجود اُن کے پیٹرول پمپ کو منہدم کر دیا گیا۔ سوال یہ ہے کہ صرف یکطرفہ کارروائی کیوں کی جا رہی ہے؟

انہوں نے کہا کہ اگر رکن اسمبلی شہزل الاسلام کے بیان پر کوئی اعتراض تھا تو مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ قانون اپنی کارروائی کا راستہ اختیار کیاجاتا۔ عدلیہ کو سزا دینے کا حق ہے۔ لیکن ضلع کے افسران نے انتقامی کارروائی کی ہے۔ اس کے لیے جلد حکمت عملی بنا کر تحریک چلائی جائے گی۔

واضح رہے کہ بریلی میں بھوجی پورہ اسمبلی حلقہ سے رکن شہزل الاسلام نے یکم اپریل کو ایک استقبالیہ تقریب میں یوگی حکومت کے خلاف متنازعہ بیان دیا تھا، جس میں اُنہوں نے کہا تھا اب اسمبلی میں اپوزیشن مضبوط ہے۔ اب ہماری بندوق سے بھی دھواں نہیں، بلکہ گولیاں نکلیں گی۔ اس کے بعد 4 اپریل کو بی جے پی کے رہنماؤں کی تحریر پر شہزل الاسلام کے خلاف علاقائی تھانہ بارہ دری میں سنگین دفعات میں مقدمہ درج کیا گیا۔ اس کے تین بعد 7 اپریل کو سی بی گنج میں ان کے پیٹرول پمپ کو بریلی ڈویلپمنٹ اتھارٹی بی ڈی اے نے این او سی نہ ہونے کا حوالہ دیکر منہدم کر دیا تھا۔


بی ڈی اے کی اس کارروائی کے خلاف سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے قانون ساز کونسل کے لیڈر اپوزیشن سنجے لاٹھر کی قیادت میں بارہ رکنی ایک وفد پورے معاملے کی جانچ کے لیئے بریلی بھیجا تھا۔ اس وفد نے سرکٹ ہاؤس میں ڈی ایم کو طلب کرکے پورے معاملے سے واقفیت حاصل کی، اور اس رپورٹ قومی صدر کے سپرد کرنے کی بات کہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.