سہارنپور کے دیوبند کوتوالی علاقہ کے گاوں دگچاڑی میں گزشتہ 25 اگست کو روپے کے لین دین کو لیکر ہوئے خونی تصادم میں ایک شخص کی علاج کے دوران میرٹھ میں موت ہوجانے کے خلاف بھیم آرمی کارکنان اور اہل خانہ نے دیر رات تک ہنگامہ کیا۔
دیر رات پولیس کے ذریعہ دو نامزد ملزمان کو گرفتار کرتے ہوئے متاثرہ فریق کو مالی مدد دیئے جانے کی یقین دہانی کے بعد آج صبح اہل خانہ نے لاش کی آخری رسومات ادا کی۔
اتراکھنڈ کی سرحد سے متصل تحصیل دیوبند کے گاوں دگچاڑی میں دیر شام اس وقت ہائی وولٹیج ڈرامہ ہوگیا جبکہ گزشتہ ہفتے روپے کے لین دین کو لیکر ہوئے تصادم میں زخمی شیام لال کی میرٹھ میں علاج کے دوران موت ہوگئی۔
شیام لال کی موت کے بعد بھیم آرمی اور اہل خانہ کے مطالبہ پر ایس پی دیہات ودیا ساگر مشر کے درمیان کارروائی کے سلسلہ میں رضا مندی ہوگئی تھی لیکن دیر شام تک ملزمان کی گرفتاری نہ ہونے سے ناراض بھیم آرمی کارکنان اس وقت مشتعل ہوگئے جب پوسٹ مارٹم کے بعد لاش گاوں میں لائی گئی.
لاش کی آخری رسومات ادا نہ کے سبب گاوں کا ماحول کشیدہ ہوگیا اور موقع پر ایس ایس دیہات بھاری پولیس فورس کے ساتھ پہنچے، مگر اس کے باوجود دیر رات تک ہنگامہ جاری رہا۔
بھیم آرمی اور اہل خانہ کا مطالبہ تھا کہ فوری طور پر ملزموں کو گرفتار کیاجائے اور متوفی کے اہل خانہ کو معاوضہ دیاجائے۔
ایس ڈی ایم راکیش کمار اور ایس پی دیہا ودیاساگر مشر نے فوری طورپر اعلیٰ افسران سے بات کرکے متوفی کے اہل خانہ کو آٹھ لاکھ روپے دینے کی یقین دہانی کراتے ہوئے دو نامزد ملزمان کو گرفتار کرلیا ،جس کے بعد آج صبح شیام لال کی آخری سومات ادا کردی گئی۔
ایس پی دیہات ودیا ساگر مشر نے بتایاکہ واردات کے دو نامزد ملزموں کوحراست میں لے لیاگیا ہے، انہوں نے کہا کہ دیگر ملزموں کی تلاش جاری ہے ۔