ریاست اترپردیش کے ضلع بریلی میں تھانہ کینٹ پولیس نے لکھورا پرگواں گاؤں کے نومنتخب پردھان کے قتل کا انکشاف کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ پردھان حافظ محمد اسحاق رضا کو سیاسی رنجش کی وجہ سے قتل کیا گیا تھا۔ پولیس نے تین ملزمین کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا ہے۔ جبکہ دو ملزمین کی تلاش جاری ہے۔
پولیس نے دونوں مفرور ملزمین پر 25۔25 ہزار روپیہ کے انعام کا بھی اعلان کیا ہے۔ غورطلب ہے کہ بریلی کے تھانہ کینٹ حلقہ میں لکھورا پرگواں گاؤں میں پردھان حافظ محمد اسحاق رضا کو شہر سے گھر واپس آتے وقت قتل کر دیا گیا تھا۔
تھانہ کینٹ کے گاؤں لکھورا پرگواں کے نومنتخب پردھان حافظ محمد اسحاق رضا کو صرف اس وجہ سے قتل کیا گیا کہ اُنہوں نے 20 برس پرانی روایت کو توڑ دیا تھا۔ گاؤں میں گزشتہ 20 برس سے دو ہی پردھان منتخب ہوتے آ رہے تھے۔ ہندو مسلم کی مخلوط آبادی والے لکھورا پرگواں گاؤں میں گزشتہ 20 برس سے رتن لعل اور موہر سنگھ دو ہی پردھان منتخب ہوتے آ رہے ہیں۔ سیاسی روایت کے مطابق اس مرتبہ موہر سنگھ کو پردھان منتخب ہونا تھا۔ لیکن ان دونوں کے درمیان حافظ محمد اسحاق رضا نے پردھانی کے لیے اپنی امیدواری پیش کردی۔
گاؤں کے لوگوں نے بھی سیاسی ذائقہ تبدیل کرنے اور اسحاق کے اخلاق کو دیکھتے ہوئے اُسے اپنا پردھان منتخب کر لیا۔ موہر سنگھ کو بیس لاکھ روپیہ خرچ کرنے کے باوجود چناؤ میں شکست ملی۔ اسحاق کو ہندو اور مسلمان دونوں طبقہ کے لوگوں نے ووٹ دیکر اپنا پردھان منتخب کیا ۔
موہر سنگھ کو اپنی پیروں کے نیچے سے سیاسی زمین کھسکتی ہوئی نظر آئی۔ جس کے بعد موہر سنگھ نے اپنے بیٹے انوراگ اور داماد بھگوت کے ساتھ ملکر پردھان حافظ محمد اسحاق رضا کے قتل کی سازش کی۔ داماد بھگوت نے اپنے دو دوستوں کو ہائر کیا۔ اب کل چار لوگ موہر سنگھ کے بیٹے، داماد اور دو دوستوں نے ملکر گزشتہ 20 مئی کو پردھان حافظ محمد اسحاق رضا کو اس وقت گولی مار کر قتل کردیا جب وہ اپنی اہلیہ کی دوائی لے کر شہر سے واپس آرہے تھے۔
بریلی ایس ایس پی روہت سنگھ سجوان نے بتایا کہ سیاسی رنجش کی وجہ سے موہر سنگھ نے پردھان اسحاق کا قتل کراویا تھا، پولیس نے اس معاملے میں تین ملزمین کو گرفتار تو کرلیا ہے، لیکن ابھی بھی دو ملزمین پولیس کی گرفت سے دور ہیں۔جن کی تلاش جاری ہے۔