بنارس کے دشاشومتھ گھاٹ پر فوٹوگرافی کرنے والے اجے کمار چورسیا نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ لاک ڈاؤن کے ایام میں فوٹو گرافی کا کاروبار بالکل بند ہو چکا تھا، اب جب تجارتی سرگرمیاں شروع ہوئی ہیں، سبھی تجارتی کاروبار کھل گئے ہیں۔ عوام خرید و فروخت کر رہے ہیں لیکن فوٹوگرافر ابھی بھی معاشی بحران کے شکار ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے ایام میں تقریباً دس ہزار روپے سود پر قرض لیا ہے اور سیاحوں کی آمد نہ ہونے کی وجہ سے فوٹو گرافی کا کاروبار متاثر ہے، ایسے میں اب فکر لاحق ہے کہ یہ سود کا قرض کیسے ادا کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ لاک ڈاؤن سے قبل 500 سے 1000 تک کی کمائی کیا کرتے تھے لیکن اب 100 سے 200 تک کمائی کرنا مشکل ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مدھیہ پردیش، تلنگانہ کے سیاح فوٹو گرافی کراتے تھے لیکن اب کاروبار شدید متاثر ہے، ایسے میں گھاٹ کے سیکڑوں فوٹوگرافر فاقہ کشی کے دہانے پر ہیں۔