کورونا بحران کے سبب ضلع جیل میں قیدیوں اور کنبہ کے افراد سے ملاقات پر پابندی عائد کردی گئی ہے اور جیل انتظامیہ اضافی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا دعوی کررہی ہے۔
مراد آباد میں جیل انتظامیہ کے دعوؤں کے برخلاف سماجی فاصلے کے قواعد کی خلاف ورزی کی جارہی ہے اور کارکنان کی جانب سے احتیاط نہیں برتا جارہا۔ جیل کے احاطے میں آنے والے اپنے ساتھ لایا ہوا سامان جیل کے عملے کے حوالے کردیتے ہیں جو قیدیوں کو سامان دیتے ہیں۔
اس دوران کنبہ کے افراد کے ذریعہ لائے گئے سامان کو بغیر سینیٹائز کیے جیل میں پہنچایا جارہا ہے۔ گھر کے افراد کے لئے جیل کے احاطے میں بیٹھنے کا کوئی اضافی انتظام نہیں ہے جس کی وجہ سے معاشرتی فاصلے کے قواعد پر عمل نہیں کیا جارہا ہے۔
اس سے قبل مراد آباد ڈسٹرکٹ جیل میں پانچ قیدی کورونا متاثر پائے گئے تھے جو علاج کے بعد صحت یاب ہوگئے ہیں۔ قیدیوں کے کورونا مثبت کے بعد جیل انتظامیہ نے خاندان کے اراکین کے ملنے پر پابندی لگا دی تھی۔
پابندی کے دوران اہل خانہ اب جیل کے احاطے میں پہنچ رہے ہیں اور جیل کے اہلکاروں کی مدد سے ضروری سامان قیدیوں تک پہنچا رہے ہیں۔ کنبہ کے ذریعہ لائے جانے والے سامان کی فہرست پہلے بنائی جاتی ہے اور پھر اس فہرست کے ساتھ قیدیوں کو ضروری سامان جیل کے اہلکاروں کے ذریعہ بھیجا جاتا ہے۔
کورونا کو روکنے کے لیے بنائے گئے اس انتظام میں بہت ساری جگہوں پر لاہپرواہی بھی نظر آرہی ہے۔ لواحقین کے ذریعہ لائے جانے والے سامان کی صفائی نہیں کی جاتی ہے اور جیل کے اہلکار جیل میں بغیر دستانے کے سامان لے کر جاتے ہیں۔
لواحقین کے مطابق جیل کے اندر قیدیوں سے ملاقات کی اجازت نہیں ہے، لہذا انہیں ضروری سامان کی فراہمی کے لئے یہاں آنا پڑتا ہے۔ ڈسٹرکٹ جیل میں تعینات افسران یہاں ہونے والی لاپرواہی پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں اور وہ کیمرے کا سامنا کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ گھر والوں کے ذریعہ لایا گیا سامان جیل میں کورونا پھیلانے کا سبب بن سکتا ہے۔