لکھنو: اتر پردیش کانگرس پارٹی کے ریاستی صدر اجے رائے نے اعلان کیا تھا کہ سیتا پور جیل میں قید سماجوادی پارٹی کے سینیئر رہنما اعظم خان سے ملاقات کریں گے لیکن انہوں نے اپنے اہل خانہ کے علاوہ کسی سے ملنے سے انکار کر دیا تھا یہی وجہ ہے کہ جیل انتظامیہ نے بھی اعظم خان سے اجے رائے کی ملاقات نہیں ہونے دیا۔ اب اس معاملہ پر سیاست تیز ہوگئی ہے۔ اس پورے سیاسی ہلچل پر اتر پردیش کے سابق اطلاعاتی کمشنر و اعظم خان کی سیاست کو قریب سے سمجھنے والے حیدر عباس رضوی نے بتایا کی 1993 سے اعظم خان مضبوط تعلقات ہیں اب تک تقریبا 30 برس سے ان کی سیاست کو بہت قریب سمجھنے اور جاننے کا موقع ملا ہے انہوں نے کہا کہ اعظم خان اعظم خان کی سیاست کی ابتدائی ہی کانگرس پارٹی کی خلاف شروع ہوئی تھی مغربی اتر پردیش میں کئی فسادات ہوئے اس وقت کانگریس پارٹی اقتدار میں تھی مراد اباد فسادات میرٹھ اور ملیانہ میں فرقہ وارانہ فساد ہوئے تھے اور جس پر اعظم خان نے کانگریس پارٹی کی کھل کر مخالفت کی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ 199 اور سن 2000 کے دوران اتر پردیش کانگریس پارٹی کے ریاستی صدر سلمان خورشید تھے اس دوران بھی انہوں نے اعظم خان کے خلاف خوب بیان بازیاں کی تھیں ایک بار کا واقعہ ہے جب اعظم خان بدایوں کے خانقاہ میں تقریر کر رہے تھے اور اس دوران غلام نبی ازاد پر تبصرہ کیا تھا جس پر ان پر ملک مخالف مقدمہ میں درج کیا گیا تھا اور اس کے بدلے میں غلام نبی ازاد کو کانگریس پارٹی نے کیبنٹ منسٹر بنایا تھا یہ واقعہ یہیں ختم نہیں ہوتا ہے بلکہ سنجے گاندھی کے انتہائی قریبی نسیم خان آنجہانی سنجے گاندھی کو اپنے فرزند کے طور پہ ماننے والے کہتے تھے کہ اعظم خان کے گوشت کو کھا جاؤں گا اس طرح کے سخت و تبصرے کانگرس پارٹی کے رہنماؤں نے اعظم خان کے خلاف کیے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اج کانگریس پارٹی کے ریاستی صدر ان سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کر رہے ہیں اور وہ منع کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Mahmood Madani Appeal to PM رام مندر کے افتتاحی تقریب میں شرکت نہ کرنے وزیراعظم سے اپیل: مولانا محمود اسعد مدنی
اعظم خان کی سیاست ہمیشہ کانگریس پارٹی کے خلاف رہی ہے اور اس کی نظریات کے خلاف رہی ہیں انہوں نے مزید کہا اکھلیش یادو اور اعظم خان کے مابین بہت ہی مضبوط رشتہ ہے اور جس کو کوئی نہیں توڑ سکتا پہلی بار جب وہ جیل گئے تھے اگرچہ ملاقات کرنے میں تاخیر کر دیے تا ہم ان کے اور اعظم خان کے مابین جو رشتے ہیں وہ کسی سے بھی مخفی نہیں ہیں
انہوں نے مزید کہا کہ معروف وکیل کپل سبل جنہوں نے اعظم خان کا کیس لڑا تھا اور ضمانت کی عارضی منظور ہوئی تھی اس کے بدلے سماج وادی پارٹی سے راجیہ سبھا کا رکن بنانے میں مکمل حمایت کی تھی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سماج وادی پارٹی اور اعظم خان کے مابین کس قدر مضبوط رشتے ہیں۔