اترپردیش پولیس نے متھرا تھانہ علاقہ کے منڈ ٹولا پلازہ پر مشتبہ گاڑیوں کی چیکنگ کے دوران پی ایف آئی کارکنان کو گرفتار کیا ہے، ان میں سے ایک عتیق الرحمن مظفر نگر کے علاقہ رتن پوری تھانہ علاقے کے نانگلہ گاؤں کے رہائشی ہیں۔
اس معاملے میں عتیق کے بھائی کا کہنا ہے کہ یوپی پولیس ان کے بھائی کو جھوٹے الزامات کے تحت پھنسانے کی کوشش کر رہی ہے۔
گرفتار نوجوان عتیق الرحمن کے بھائی متین نے بتایا کہ وہ جمعہ کے دن دوائیوں کے لئے دہلی کے ایمس اسپتال گئے تھے۔ عتیق دل کے مرض میں مبتلا ہیں اور ہر مہینے دوائیں لینے جاتے ہیں۔
متین کے مطابق عتیق پی ایچ ڈی کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں، یوپی پولیس عتیق کو جھوٹے الزامات کے تحت پھسانے کی کوشش کر رہی ہے، وہ پی ایف آئی کے ممبر نہیں ہیں۔ بھائی کے مطابق عتیق کیمپس فرنٹ آف انڈیا میں کام کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں:- دہلی: سی ایف آئی کی گرفتاری پر پی ایف آئی کی شدید مذمت
چیکنگ کے دوران متھرا پولیس اسٹیشن کی پولیس نے دہلی سے ہاتراس کی طرف جانے والی کار میں چار مشتبہ افراد کو گرفتار کیا۔ پولیس نے ان کے قبضے سے موبائلز، لیپ ٹاپ اور مشتبہ لٹریچر برآمد کئے ہیں۔
پولیس کے مطابق یہ چاروں ایک سازش کے تحت ہاتھرس جارہے تھے، ان کا مقصد ہاتھرس کیس کے بہانے ذات پات کی جدوجہد اور ریاستی حکومت کی شبیہہ کو داغدار بنانا تھا۔
پولیس کے مطابق یہ چاروں نوجوان پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) اور کیمپس فرنٹ آف انڈیا (سی ایف آئی) کے کارکن ہیں۔ پولیس نے ان چاروں کے خلاف 'راسوکا' کے تحت کارروائی کی ہے۔