ETV Bharat / state

مسلمان اپنی بیٹیوں کو جائیداد میں حصہ دیں: مسلم پرسنل لا بورڈ

لکھنؤ کے عیش باغ میں واقع فرنگی محلی ہال میں منعقدہ تفہیمِ شریعت کانفرنس میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ذمہ داروں نے ملک بھر کے مسلمانوں سے بیٹیوں کو جائیداد میں حصہ دینے کی اپیل کی ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 10, 2023, 9:20 AM IST

لکھنؤ: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ ورکنگ کمیٹی نے ہفتہ کو لکھنؤ کے عیش باغ میں واقع دارالعلوم فرنگی محلی ہال میں منعقدہ ایک کانفرنس کا انعقاد کیا۔ اس میں خواتین کو موروثی جائیداد میں حصہ دینے پر زور دیا گیا۔ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ شرعی قانون بیٹی کو باپ کی وراثت میں ایک مقررہ حصہ دیتا ہے، لیکن بہت سے معاملات میں بیٹیوں کو یہ حصہ نہیں ملتا۔ مقررین نے ملک بھر کے مسلمانوں سے اپنی بیٹیوں کو جائیداد میں حصہ دینے کی اپیل کی۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے تحت دارالعلوم فرنگی محل میں تفہیمِ شریعت کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت آصف احمد بستوی نے کی۔ انہوں نے 'خاندان کی تعمیر میں خواتین کا کردار' کے موضوع پر خطاب کیا۔ کانفرنس کا افتتاح مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے کیا۔ اس موقعے پر مولانا عتیق احمد بستوی نے کہا کہ دین اسلام میں خواتین کو بہت اہمیت، عزت اور حقوق دیے گئے ہیں۔ یہ حقیقت ہے کہ ماں کی گود بچے کی پہلی درسگاہ ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گھر کے انتظام کی ذمہ داری صرف خواتین پر عائد ہوتی ہے۔ اسلامی شریعت اس کی مکمل رہنمائی کرتی ہے۔ اگر ہم سب ان ہدایات پر عمل کرنا شروع کر دیں تو ہمارے گھروں سے بے چینی ختم ہو جائے گی اور ہمارے گھر جنت بن جائیں گے۔

مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے پرسنل لا بورڈ کی تاریخ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ بورڈ 1973 میں قائم ہوا تھا۔ اس کا بنیادی مقصد شریعت کی حفاظت اور امت مسلمہ کا اتحاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام مذاہب کے ماننے والوں کو اپنے نجی قوانین پر عمل کرنے کی آئینی آزادی ہے۔ اسی طرح مسلمانوں کو بھی یہ حقوق اور مراعات حاصل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ واضح کرنا ضروری ہے کہ مسلم پرسنل لاء بورڈ کی بنیاد قرآن کریم اور حدیث پاک پر رکھی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس کا مقصد یہ ہے کہ عوام کے بیچ مسلم پرسنل لا بورڈ سے متعلق پائی جانے والی غلط فہمیوں کو دور کیا جائے۔

مزید پڑھیں: Conference On Nikah Held In Bidar بیدر میں نکاح کو آسان بناؤ مہم کا انعقاد

AIMPLB on Gyanvapi Survey گیان واپی مسجد کے سروے پر سپریم کورٹ کا فیصلہ افسوسناک، مسلم پرسنل لا بورڈ

Muslim Delegation Meets Nitish on UCC یکساں سول کوڈ معاملہ، نتیش کمار سے مسلم پرسنل لا بورڈ کے وفد کی ملاقات

AIMPLB On UCC یونیفارم سول کوڈ پر اکابر ملت کا مشترکہ بیان

کانفرنس میں مولانا محمد نصر اللہ ندوی نے 'خواتین کی وراثت' کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام پہلا مذہب ہے جس نے شریعت کے مطابق خواتین کو ان کے والدین، شوہر اور بیٹے کی جائیداد میں حصہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم پرسنل لاء بورڈ نے حکم دیا ہے کہ وراثت میں حصہ ماں، بہن، بیوی، بیٹی، پوتی، پڑپوتی، نواسی، سوتیلی بہن، دادی اور نانی کو حصہ دیا جائے۔ ان حصوں کا تعین قرآن پاک نے کیا ہے۔ ہائی کورٹ کے وکیل شیخ سعود رئیس نے مسلم پرسنل لا بورڈ کی آئینی حیثیت پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے آئین کے آرٹیکل 25 میں کہا گیا ہے کہ ہر شہری کو اپنی پسند کا مذہب اختیار کرنے، اس کا پرچار کرنے اور اس پر عمل کرنے کا حق حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ شریعت ایپلیکیشن ایکٹ 1937 میں اس بات کا ذکر کیا گیا ہے کہ وہ مقدمات جن میں دونوں فریق مسلمان ہیں اور ان کیسز کا تعلق نکاح، خلع، فسخ، تفریق، طلاق، لعان، عدت، نفقہ، وراثت، وصیت، ولایت، رضاعت، اذان اور وقف سے ہے تو ان معاملات کا فیصلہ صرف مسلم پرسنل لا کی روشنی میں کیا جانا چاہیے۔ اس کانفرنس میں علمائے کرام، دانشوروں، وکلاء، طلبہ اور خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

لکھنؤ: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ ورکنگ کمیٹی نے ہفتہ کو لکھنؤ کے عیش باغ میں واقع دارالعلوم فرنگی محلی ہال میں منعقدہ ایک کانفرنس کا انعقاد کیا۔ اس میں خواتین کو موروثی جائیداد میں حصہ دینے پر زور دیا گیا۔ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ شرعی قانون بیٹی کو باپ کی وراثت میں ایک مقررہ حصہ دیتا ہے، لیکن بہت سے معاملات میں بیٹیوں کو یہ حصہ نہیں ملتا۔ مقررین نے ملک بھر کے مسلمانوں سے اپنی بیٹیوں کو جائیداد میں حصہ دینے کی اپیل کی۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے تحت دارالعلوم فرنگی محل میں تفہیمِ شریعت کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت آصف احمد بستوی نے کی۔ انہوں نے 'خاندان کی تعمیر میں خواتین کا کردار' کے موضوع پر خطاب کیا۔ کانفرنس کا افتتاح مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے کیا۔ اس موقعے پر مولانا عتیق احمد بستوی نے کہا کہ دین اسلام میں خواتین کو بہت اہمیت، عزت اور حقوق دیے گئے ہیں۔ یہ حقیقت ہے کہ ماں کی گود بچے کی پہلی درسگاہ ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گھر کے انتظام کی ذمہ داری صرف خواتین پر عائد ہوتی ہے۔ اسلامی شریعت اس کی مکمل رہنمائی کرتی ہے۔ اگر ہم سب ان ہدایات پر عمل کرنا شروع کر دیں تو ہمارے گھروں سے بے چینی ختم ہو جائے گی اور ہمارے گھر جنت بن جائیں گے۔

مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے پرسنل لا بورڈ کی تاریخ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ بورڈ 1973 میں قائم ہوا تھا۔ اس کا بنیادی مقصد شریعت کی حفاظت اور امت مسلمہ کا اتحاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام مذاہب کے ماننے والوں کو اپنے نجی قوانین پر عمل کرنے کی آئینی آزادی ہے۔ اسی طرح مسلمانوں کو بھی یہ حقوق اور مراعات حاصل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ واضح کرنا ضروری ہے کہ مسلم پرسنل لاء بورڈ کی بنیاد قرآن کریم اور حدیث پاک پر رکھی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس کا مقصد یہ ہے کہ عوام کے بیچ مسلم پرسنل لا بورڈ سے متعلق پائی جانے والی غلط فہمیوں کو دور کیا جائے۔

مزید پڑھیں: Conference On Nikah Held In Bidar بیدر میں نکاح کو آسان بناؤ مہم کا انعقاد

AIMPLB on Gyanvapi Survey گیان واپی مسجد کے سروے پر سپریم کورٹ کا فیصلہ افسوسناک، مسلم پرسنل لا بورڈ

Muslim Delegation Meets Nitish on UCC یکساں سول کوڈ معاملہ، نتیش کمار سے مسلم پرسنل لا بورڈ کے وفد کی ملاقات

AIMPLB On UCC یونیفارم سول کوڈ پر اکابر ملت کا مشترکہ بیان

کانفرنس میں مولانا محمد نصر اللہ ندوی نے 'خواتین کی وراثت' کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام پہلا مذہب ہے جس نے شریعت کے مطابق خواتین کو ان کے والدین، شوہر اور بیٹے کی جائیداد میں حصہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم پرسنل لاء بورڈ نے حکم دیا ہے کہ وراثت میں حصہ ماں، بہن، بیوی، بیٹی، پوتی، پڑپوتی، نواسی، سوتیلی بہن، دادی اور نانی کو حصہ دیا جائے۔ ان حصوں کا تعین قرآن پاک نے کیا ہے۔ ہائی کورٹ کے وکیل شیخ سعود رئیس نے مسلم پرسنل لا بورڈ کی آئینی حیثیت پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے آئین کے آرٹیکل 25 میں کہا گیا ہے کہ ہر شہری کو اپنی پسند کا مذہب اختیار کرنے، اس کا پرچار کرنے اور اس پر عمل کرنے کا حق حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ شریعت ایپلیکیشن ایکٹ 1937 میں اس بات کا ذکر کیا گیا ہے کہ وہ مقدمات جن میں دونوں فریق مسلمان ہیں اور ان کیسز کا تعلق نکاح، خلع، فسخ، تفریق، طلاق، لعان، عدت، نفقہ، وراثت، وصیت، ولایت، رضاعت، اذان اور وقف سے ہے تو ان معاملات کا فیصلہ صرف مسلم پرسنل لا کی روشنی میں کیا جانا چاہیے۔ اس کانفرنس میں علمائے کرام، دانشوروں، وکلاء، طلبہ اور خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.