علی گڑھ: قومی دارالحکومت دہلی کے جنتر منتر پر پہلوانون کا دھرنا گزشتہ کچھ روز سے جاری ہے۔ پہلوان ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف دھرنا چل رہا ہے۔ دھرنے پر بیٹھے پہلوانوں کو اب اے ایم یو طلباء اور پہلوانوں کی بھی حمایت حاصل ہو گئی ہے۔ اے ایم یو کے طلباء اور پہلوانوں نے ایک یکجہتی مارچ نکال کر باب سید پر احتجاج کیا اور حکومت سے قصوروار کے خلاف جلد سے جلد کروائی کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
اے ایم یو کے طالب علم و قومی سطح کے پہلوان پارث محمد نے گزشتہ پانچ چھ روز سے جنتر منتر پر پہلوانوں کے دھرنے کے باوجود ابھی تک حکومت کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کئے جانے پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا یہ وہیں کھلاڑی ہے جو بیرونی ممالک میں جاکر بھارت کا نام روشن کرتے ہیں اور جن کے گولڈ میڈل جیتنے پر ملک فخر کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کھلاڑیوں سے وزیراعظم بھی ملاقات کر حوصلہ افزائی کرتے ہیں لیکن آج جب ان کے ساتھ استحصال ہوتا ہے جس کے خلاف وہ کروائی کا مطالبہ کرتے ہیں تو کوئی کروائی نہیں ہو رہی ہے جو بہت افسوس کی بات ہے۔ اس لئے ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہے کہ جو بھی قصوروار ہے اس کے خلاف جلد سے جلد کروائی کی جائے۔
وہیں ے ایم یو کے طالب علم قومی سطح کے پہلوان محمد میراج نے سوال کرتے ہوئے کہا جب کھلاڑی ملک کے لئے میڈل جیت کر لاتے ہیں تو حکومت ان کی حوصلہ افزائی کرتی ہے اور آج جب وہ پریشانیوں میں ہے تو حکومت ان کے ساتھ کیوں نہیں ہے۔ اس لئے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ جو بھی قصوروار ہے۔ اس کے خلاف خلد کروائی کرکے سزا سنائی جائے۔