واضح رہے کہ آج یوم جمہوریہ تقریب کے دوران وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کو کچھ طلبہ نے 'گو بیک' کے نعرے لگائے تھے اور کالے جھنڈے بھی دکھائے جس کے بعد یونیورسٹی پراکٹوریل ٹیم نے چار طلبہ کو حراست میں لے کر علیگڑھ پولیس کے حوالے کیا جس کے بعد یونیورسٹی کے طلبہ و طالبات نے بڑی تعداد میں پراکٹر دفتر میں جاکر طلبہ کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
حراست میں لئے گئے چار طلبہ احمد مصطفی، فراز، طاہر اعظمی اور سدھارتھ گلاٹی تھے ۔
چار میں سے تین طلبہ کو علی گڑھ پولیس نے رہا کردیا تھا لیکن ابھی تک مصطفی نامی طلب علم کو حراست میں رکھا گیا ہے جس کے لیے طلبہ وطالبات نے روڈ جام کرکے رہائی کا مطالبہ کیا۔
طلباء و طالبات کا کہنا ہے جب تک علی گڑھ پولیس مصطفی کو رہا نہیں کرے گی ہم سڑک سے نہیں ہٹیں گے۔
اس دوران ایک لڑکی بےہوش ہوگئی اور اسکو اسپتال میں علاج کے غرض سے داخل کرایا گیا۔
طلبہ و طالبات کی تعداد اور احتجاجی مظاہرہ کے مدنظر علیگڑھ انتظامیہ نے بڑی تعداد میں پی ایس سی اور آر اے ایف کو تعینات کر دیا ہے۔