ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں واقع معروف علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں آج گیارہویں روز بھی سی اے اے اور این آر سی کے خلاف یونیورسٹی کے باب سید پر طلبہ کا احتجاج جاری رہا۔
طلباء کا کہنا ہے کہ وہ موجودہ حکومت کے ذریعے بنائے گئے سی اے اے اور این ار اسی کے خلاف ہیں۔ طلبہ و طالبات کا کہنا ہے کہ وہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور سے بھی خفا ہیں کیوں کہ انہوں نے بِنا کسی نوٹس کے یونیورسٹی طلبا سے یونیورسٹی کے سبھی ہال خالی کروائے۔
احتجاج کر رہے طلباء نے بتایا کہ موجودہ حکومت کے ذریعے لائے گئے سی اے اے، این ار سی اور این پی آر انہیں قابل قبول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا موجودہ حکومت مسلمانوں کے خلاف ہے۔
طلباء نے الزام عائد کیا کہ موجودہ مرکزی حکومت 'اسلاموفوبیاں' کا شکار ہے جس کی وجہ سے بھارت کے مسلمانوں کو تنگ طلب کیا جارہا ہیں۔