علی گڑھ: اعلیگڑھ مسلم یونیورسٹی(اے ایم یو) کے طلباء تعلیم حاصل کرنے کے ساتھ ہر ظلم و زیاتی اور غلط کے خلاف جمہوری طریقہ سے احتجاج کر اپنی آواز بلند کرتے رہتے ہیں۔گزشتہ روز 15 اگست کو سماجی کارکن زید پٹھان کی گرفتاری کے خلاف اور اس کی حمایت میں اے ایم یو طلباء نے احتجاجی مارچ نکالا۔ اس میں ریاست مدھیہ پردیش کے حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کی اور صدر جمہوریہ ہند کے نام ایک میمورنڈم اے ایم یو انتظامیہ کو دیا ۔اس میں مسلم سماجی کارکن کی غیر قانونی گرفتاری اور نظر بندی سے تحفظ کے لئے ضروری کارروائی کا مطالبہ کیا۔ AMU Students Protest Against BJP Govt for Arresting Social Activist Zaid Pathan
مدھیہ پردیش کے سماجی کارکن زید پٹھان کی حمایت میں اور اس کی گرفتاری کے خلاف گزشتہ روز شب میں طلبہ کے احتجاجی مارچ میں شامل طلبہ رہنما محمد سلمان غوری نے بتایا كہ زید پٹھان کو فرضی طریقے سے راسوکا کے تحت کارروائی کرتے ہوئے جیل بھیج دیا ہے، اس کی وجہ سے سماجی کارکنوں میں غم وغصہ ہے۔ زید پٹھان کو 15 اگست کو ان کے گھر کے باہر سے حراست میں لیا گیا تھا۔اجس دن پورا ملک آزادی کا امرت تہوار منا رہا تھا۔ یہ بات بھی قابل غور ہے کہ جب زید پٹھان کو حراست میں لیا گیا تھا اس سے کچھ دیر پہلے اس نے فیس بک پر قومی پرچم کے ساتھ جشن آزادی کی تصویر پوسٹ کی تھی جس کے چند گھنٹے بعد زید پٹھان کے خلاف راسوکا ایکشن لیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:AMU Appoints IPS Mohd Imran As New Registrar آئی پی ایس محمد عمران اے ایم یو کے نئے رجسٹرار مقرر
اطلاع کے مطابق حال ہی میں خرگون میں پیش آئے تشدد كے واقعے میں پولیس حراست کے دوران ایک شخص کی موت پر ہنگامہ برپا ہوا تھا۔اس میں زید پٹھان اس شخص کے پوسٹ مارٹم کے وقت ضلع انتظامیہ کے ساتھ پیش ہوئے تھے ۔یہ بات سامنے آئی کہ زید پٹھان متاثرہ خاندان کی حمایت میں تھا۔ کہا جا رہا ہے کہ زید پٹھان کو متاثرہ خاندان کی حمایت کرنے کی سزا دی گئی ہے۔
زید پٹھان کی حمایت میں اے ایم یو طلباء کے احتجاج میں شامل رہنما فرید مرزا نے کہا کہ زید پٹھان ایک سماجی کارکن ہیں جو غریبوں کی بھر پور مدد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اندور انتظامیہ کو واضح کرنا چاہیے کہ غریبوں کی مدد کرنا راسوکا کے زمرے میں آتا ہے یا نہیں، اگر ایسا ہوتا ہے تو پھر این ایس اے کیوں لگایا گیا؟ زید پٹھان۔
جب پورا ملک 15 اگست کے امرت مہوتسو میں ڈوبا ہوا تھا، زید پٹھان خود بھی امرت مہوتسو کا حصہ تھے، لیکن انتظامیہ نے 15 اگست کو ایک مسلم سماجی کارکن کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے بھیج دیا۔
طلباء رہنما سلمان نے کہا کہ اگر ایک سماجی کارکن کو اتنی اذیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو ملک کی آزادی کا کیا مطلب؟ آج ملک کے سماجی کارکن سوچ رہے ہیں کہ آزاد ملک میں آزادی کیوں نہیں ہے۔