مہاراشٹرا اسمبلی کے رکن سماجوادی پارٹی کے ریاستی صدر ابو عاصم اعظمی آج علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) پہنچے جہاں کے طلبہ نے ان سے کئی سوالات کئے، لیکن ابو عاصم اعظمی طلبا کو مطمئن بخش جواب دینے سے پرہیز کرتے نظر آئے، یہ ویڈیو شوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) یقینا عالمی شہرت یافتہ تعلیمی ادارہ ہے لیکن وقتا فوقتا اور خاص کرکے انتخابات سے قبل علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سیاست کا اکھاڑہ بن جاتا ہے۔ ملک کی دیگر سیاسی جماعتیں جو اپنے آپ کو سیکولر کہتی ہیں ان کے لیڈران علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا استعمال کرکے مسلمانوں کا ہمدرد بتانے کی کوشش کرتے ہیں۔
2020 کے اسمبلی انتخابات کا وقت جیسے جیسے قریب آتا جا رہا ہے ویسے ویسے ملک کی سیاسی جماعتیں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا رخ کر رہی ہیں۔ کورونا وبا کی دوسری لہر کے دوران ریاست اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ پہلی مرتبہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی آئے تو وہی کچھ روز قبل ہی آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کے قومی صدر اسد الدین اویسی بھی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کیمپس کے قریب موجود ایک ہوٹل میں رات کے اندھیرے میں رکے جہاں پر اے ایم یو طلبہ سمیت موجودہ و ریٹائرڈ اساتذہ نے ان سے ملاقات کی۔ تو وہی آج مہاراشٹرا اسمبلی کے رکن، سماجوادی پارٹی کے سینئر لیڈر ابوعاصم اعظمی بھی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی جامع مسجد میں موجود سرسید احمد خان کی قبر پر گئے جہاں پر طلبہ کے سوالات کا جواب دینے سے پرہیز کرتے بھاگتے نظر آئے، جس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہی ہے۔
اے ایم یو میں طلبہ کا ابو عاصم اعظمی سے کئی سوالات - ملک کی سیاسی جماعتیں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا رخ کر رہی ہیں
سماجوادی پارٹی کے رہنما ابو عاصم اعظمی آج علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) پہنچے جہاں طلبا نے ان سے کئی سوالات کئے، لیکن ابو عاصم اعظمی طلبا کو جواب دینے سے پرہیز کرتے نظر آئے، یہ ویڈیو شوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی۔
مہاراشٹرا اسمبلی کے رکن سماجوادی پارٹی کے ریاستی صدر ابو عاصم اعظمی آج علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) پہنچے جہاں کے طلبہ نے ان سے کئی سوالات کئے، لیکن ابو عاصم اعظمی طلبا کو مطمئن بخش جواب دینے سے پرہیز کرتے نظر آئے، یہ ویڈیو شوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) یقینا عالمی شہرت یافتہ تعلیمی ادارہ ہے لیکن وقتا فوقتا اور خاص کرکے انتخابات سے قبل علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سیاست کا اکھاڑہ بن جاتا ہے۔ ملک کی دیگر سیاسی جماعتیں جو اپنے آپ کو سیکولر کہتی ہیں ان کے لیڈران علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا استعمال کرکے مسلمانوں کا ہمدرد بتانے کی کوشش کرتے ہیں۔
2020 کے اسمبلی انتخابات کا وقت جیسے جیسے قریب آتا جا رہا ہے ویسے ویسے ملک کی سیاسی جماعتیں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا رخ کر رہی ہیں۔ کورونا وبا کی دوسری لہر کے دوران ریاست اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ پہلی مرتبہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی آئے تو وہی کچھ روز قبل ہی آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کے قومی صدر اسد الدین اویسی بھی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کیمپس کے قریب موجود ایک ہوٹل میں رات کے اندھیرے میں رکے جہاں پر اے ایم یو طلبہ سمیت موجودہ و ریٹائرڈ اساتذہ نے ان سے ملاقات کی۔ تو وہی آج مہاراشٹرا اسمبلی کے رکن، سماجوادی پارٹی کے سینئر لیڈر ابوعاصم اعظمی بھی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی جامع مسجد میں موجود سرسید احمد خان کی قبر پر گئے جہاں پر طلبہ کے سوالات کا جواب دینے سے پرہیز کرتے بھاگتے نظر آئے، جس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہی ہے۔