علیگڑھ: عالمی شہرت یافتہ علیگڈھ مسلم یونیورسٹی کے تاریخی رہائشی احاطے سر شاہ سلیمان ہال کے پرووسٹ پروفیسر شمشاد حسین کی طلباء کے ساتھ بد اخلاقی اور ہال میں طلباء کو بنیادی سہولیات فراہم نہ کروانے کا الزام لگاتے ہوئے ریسرچ اسکالرز اور پوسٹ گریجویشن کے طلباء گزشتہ شب سے باب سید پر دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ طلباء کا مطالبہ ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ موجودہ پرووسٹ سے استعفی لیکر کسی ایسے استاد کو ہال کی ذمہ داری دے جو طلباء کے ساتھ بہتر طریقے سے پیش آئے اور ہال میں طلباء کو وقت پر ہر ممکن سہولیات دستیاب کرائیں۔ دھرنے پر بیٹھے طلباء کا ہال کے پرووسٹ پر الزام ہے کہ وہ ہال کے سینیئر طلباء سے بھی سلیقے سے بات نہیں کرتے، ان سے ملاقات نہیں کرتے اور ہال کے اندر پینے کا پانی اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کرانے میں بھی ناکام ثابت ہو رہے ہیں۔
طلباء کا الزام ہے کہ کئی مرتبہ پرووسٹ کی جانب سے طلباء کے ساتھ حد ادب بات نہیں کی گئی، بدتمیزی سے بات کرتے ہیں، تقریبا 800 طلباء کے رہائشی ہال میں اگر سہولیات فراہم نہیں کی جائے گی اور طلباء کی بات نہیں سنی جائے گی تو طلباء کیسے خوش اسلوبی کے ساتھ رہ کر تعلیم حاصل کر سکتے ہیں، سینیئر طلباء، ریسرچ اسکالر کے پاس اتنا وقت نہیں ہوتا کہ وہ اپنے مسائل کو لے کر ہر وقت پرووسٹ دفتر یا انتظامیہ کے پاس جائے اسی لئے ہمارا مطالبہ ہے کہ پرووسٹ سے استعفی لیکر کسی ایسے استاد کو ہال کی ذمہ داری دی جائے جو اپنی ذمہ داری کو ایمانداری سے انجام دے سکے۔ سلیمان ہال پرووسٹ کے استعفی اور ہال کی پریشانیوں سے متعلق طلباء کی جانب سے وائس چانسلر کے نام ایک درخواست بھی دی گئی ہے جس میں بڑی تعداد میں سینیئر طلباء کے دستخط بھی موجود ہیں۔ دھرنے سے متعلق یونیورسٹی پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی نے ٹیلی فون پر بتایا کہ جلد ہی طلباء اور یونیورسٹی رجسٹرار سے میٹنگ کروائی جائے گی۔ وہیں پرووسٹ پروفیسر شمشاد حسین نے ٹیلی فون پر اپنے آپ کو مصروف بتاتے ہوئے کچھ بھی کہنے سے گریز کیا۔