ETV Bharat / state

AMU Food Poison Issue طالبات کے زبردست ہنگامہ کے سبب پرووسٹ نے استعفیٰ دیا - Provost resigned due to huge uproar of AMU student

علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے بیگم عزیز النسا ہال میں کھانا کھانے کے بعد متعدد طالبات کی طبیعت خراب ہوگئی تھی جس سے ناراض طالبات نے ہال کے گیٹ پر پرووسٹ کا گھیراؤ کیا اور اور شدید احتجاج کیا۔ طلبہ کے ہنگامہ کے بعد پرووسٹ نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ AMU Girls Hostel۔ AMU Provost Professor Subuhi Khan

طالبات کے زبردست ہنگامہ کے سبب پرووسٹ نے استعفیٰ دیا
طالبات کے زبردست ہنگامہ کے سبب پرووسٹ نے استعفیٰ دیا
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 20, 2023, 1:04 PM IST

علیگڑھ: عالمی شہرت یافتہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں طالبات کے سب سے بڑے ہال بیگم عزیز النساء میں طالبات نے ہال کے گیٹ پر اپنی پرووسٹ پروفیسر صبوحی خان کا گھیراؤ کیا اور زبردست ہنگامہ کرتے ہوئے ان کے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہی تھی۔ جس کے بعد ہال کی پرووسٹ پروفیسر صبوحی خان نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، یونیورسٹی انتظامیہ نے پروفیسر آسیہ چودھری کو دو سال کی مدت کے لیے ہال کی نئی پرووسٹ بنا دیا ہے۔ پرووسٹ کے استعفیٰ کے بعد ہال میں ایک جانب طالبات نے خوشی کا اظہار کیا تو وہیں دوسری جانب کیمپس میں کچھ سوالات بھی اٹھائے جا رہے ہیں، کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ پرووسٹ کو استعفیٰ دینے پر مجبور کرنے کے لیے کھانے میں کچھ ملوایا گیا تھا۔ جس کے سبب 3500 کھانا کھانے والوں میں صرف 200 طالبات کی ہی طبیعت خراب ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

AMU Girls Hostel اے ایم یو میں سرسید ڈنر کھانے کے بعد تقریبا سو طالبات کی طبیعت بگڑی

بتایا گیا ہے کہ پرووسٹ کے استعفیٰ کے بعد کھانے میں گڑبڑی معاملہ سے متعلق پرسکون ہوگئی۔ اب کوئی کسی طرح کی جانچ کا مطالبہ نہیں کررہا ہے۔ جب کہ اس پورے معاملہ کی جانچ کا بھی مطالبہ طالبات کو کرنا چاہیے اور کھانے میں گڑبڑی کے ذمہ دار اور ملوث کے خلاف قانونی کارروائی ہونی چاہیے تاکہ مستقبل میں کبھی اس طرح کی گڑبڑی یا لاپرواہی نہیں ہو۔ طالبات کا کہنا ہے کہ سر سید ڈے کے ڈنر کھانے کے بعد دو سو سے زیادہ طالبات کی طبیعت خراب ہو گئی تھی، ہمیں اولٹی، دست اور پیٹ میں درد ہو رہا ہے۔ ہماری اس خراب حالت کی ذمہ دار ہال کی پرووسٹ ہیں۔ اسی لیے ہم ان سے ان کا استعفیٰ مانگ رہے ہیں۔ طالبات نے بتایا کہ ہال میں 1500 سو سے زیادہ طالبات کی رہائش ہے۔ جس میں بڑی تعداد کشمیر اور بہار کی طالبات کی ہے۔

گزشتہ رات کے کھانے میں گڑبڑی کے بعد آج صبح کے کھانے میں بھی کیڑے نکلے ہیں۔ جس کی تصاویر ہمارے پاس موجود ہیں۔ واضح رہے کہ کافی دنوں سے مسلسل بیگم عزیز النسا ہال کی پرووسٹ پر انتظامی امور کو لےکر مستقل انگلیاں اٹھ رہی ہیں۔ اس میں طالبات کو دیے جانے والے کھانے، ہاسٹل میں آوارہ جانورں کے گھسنے اور رہائش پذیر طالبات کے دیر سے آنے اور ان کی ہال میں حفاظت کو لیے کر مستقل انگلیاں اٹھ رہی ہیں، اس قدر شکایات کے موصول ہونے کے باوجود مسلم یونیورسٹی انتظامیہ موجودہ پروسٹ کے خلاف کوئی کارروائی کرنے کو آخر کیوں نہیں تیار ہے۔ اس کی وجہ کسی کو سمجھ میں نہیں آرہی ہے۔ لیکن انتظامیہ کے اس رویہ سے طالبات کو مستقل اثر انداز ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

علیگڑھ: عالمی شہرت یافتہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں طالبات کے سب سے بڑے ہال بیگم عزیز النساء میں طالبات نے ہال کے گیٹ پر اپنی پرووسٹ پروفیسر صبوحی خان کا گھیراؤ کیا اور زبردست ہنگامہ کرتے ہوئے ان کے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہی تھی۔ جس کے بعد ہال کی پرووسٹ پروفیسر صبوحی خان نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، یونیورسٹی انتظامیہ نے پروفیسر آسیہ چودھری کو دو سال کی مدت کے لیے ہال کی نئی پرووسٹ بنا دیا ہے۔ پرووسٹ کے استعفیٰ کے بعد ہال میں ایک جانب طالبات نے خوشی کا اظہار کیا تو وہیں دوسری جانب کیمپس میں کچھ سوالات بھی اٹھائے جا رہے ہیں، کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ پرووسٹ کو استعفیٰ دینے پر مجبور کرنے کے لیے کھانے میں کچھ ملوایا گیا تھا۔ جس کے سبب 3500 کھانا کھانے والوں میں صرف 200 طالبات کی ہی طبیعت خراب ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

AMU Girls Hostel اے ایم یو میں سرسید ڈنر کھانے کے بعد تقریبا سو طالبات کی طبیعت بگڑی

بتایا گیا ہے کہ پرووسٹ کے استعفیٰ کے بعد کھانے میں گڑبڑی معاملہ سے متعلق پرسکون ہوگئی۔ اب کوئی کسی طرح کی جانچ کا مطالبہ نہیں کررہا ہے۔ جب کہ اس پورے معاملہ کی جانچ کا بھی مطالبہ طالبات کو کرنا چاہیے اور کھانے میں گڑبڑی کے ذمہ دار اور ملوث کے خلاف قانونی کارروائی ہونی چاہیے تاکہ مستقبل میں کبھی اس طرح کی گڑبڑی یا لاپرواہی نہیں ہو۔ طالبات کا کہنا ہے کہ سر سید ڈے کے ڈنر کھانے کے بعد دو سو سے زیادہ طالبات کی طبیعت خراب ہو گئی تھی، ہمیں اولٹی، دست اور پیٹ میں درد ہو رہا ہے۔ ہماری اس خراب حالت کی ذمہ دار ہال کی پرووسٹ ہیں۔ اسی لیے ہم ان سے ان کا استعفیٰ مانگ رہے ہیں۔ طالبات نے بتایا کہ ہال میں 1500 سو سے زیادہ طالبات کی رہائش ہے۔ جس میں بڑی تعداد کشمیر اور بہار کی طالبات کی ہے۔

گزشتہ رات کے کھانے میں گڑبڑی کے بعد آج صبح کے کھانے میں بھی کیڑے نکلے ہیں۔ جس کی تصاویر ہمارے پاس موجود ہیں۔ واضح رہے کہ کافی دنوں سے مسلسل بیگم عزیز النسا ہال کی پرووسٹ پر انتظامی امور کو لےکر مستقل انگلیاں اٹھ رہی ہیں۔ اس میں طالبات کو دیے جانے والے کھانے، ہاسٹل میں آوارہ جانورں کے گھسنے اور رہائش پذیر طالبات کے دیر سے آنے اور ان کی ہال میں حفاظت کو لیے کر مستقل انگلیاں اٹھ رہی ہیں، اس قدر شکایات کے موصول ہونے کے باوجود مسلم یونیورسٹی انتظامیہ موجودہ پروسٹ کے خلاف کوئی کارروائی کرنے کو آخر کیوں نہیں تیار ہے۔ اس کی وجہ کسی کو سمجھ میں نہیں آرہی ہے۔ لیکن انتظامیہ کے اس رویہ سے طالبات کو مستقل اثر انداز ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.