ETV Bharat / state

اے ایم یو کے غیر تدریسی ملازمین کل پھر ہڑتال کریں گے

AMU Non Teaching Staff On Strike علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) انتظامیہ کی خصوصی میٹنگ کے فیصلے سے مایوس تقریبا 6000 ہزار غیر تدریسی ملازمین کل پھر مکمل ہڑتال کریں گے، اپنی ملازمت کی کنفرمیشن سیمت دیگر مطالبات کا ذمہ دار ملازمین نے یونیورسٹی انتظامیہ کو بتایا، گزشتہ 59 روز سے دھرنا جاری ہے۔

اے ایم یو کے غیر تدریسی ملازمین کل پھر ہڑتال کریں گے
اے ایم یو کے غیر تدریسی ملازمین کل پھر ہڑتال کریں گے
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 25, 2023, 7:34 PM IST

اے ایم یو کے غیر تدریسی ملازمین کل پھر ہڑتال کریں گے

علیگڑھ :علیگڑھ میں واقع عالمی شہرت یافتہ تعلیم ادارہ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) غیر تدریسی ملازمین اپنی ملازمت کی کنفرمیشن، الاونس کی بحالی سیمت دیگر مطالبات کے خاطر یونیورسٹی انتظامیہ بلاک کے سامنے گزشتہ 59 روز سے دھرنہ دے رہے ہیں۔ احتجاج کا راستہ اختیار کرنے کے ساتھ غیر تدریسی ،غیر مستقل ڈیلی ویجرس ملازمین پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہیں۔ ملازمین اور یونیورسٹی انتظامیہ آمنے سامنے آگئے ہیں۔

23 دسمبر کو یونیورسٹی ایگزیکٹو کونسل کی خصوصی میٹنگ میں ملازمین کے حق میں کوئی فیصلہ نہیں لیے جانے کے سبب ایک بار پھر ملازمین کل مکمل ہڑتال کریں گے۔ ملازمین یونیورسٹی رجسٹرار محمد عمران کو اس کا ذمہ دار مانتے ہیں، خصوصی میٹنگ میں یونیورسٹی رجسٹرار نے کارگزار وائس چانسلر کو اپنا استعفی بھی دے دیا تھا جس کو قبول نہیں کیا گیا۔

میٹنگ کے بعد ناراض ملازمین نے زبردست احتجاج کیا، رجسٹرار کو اپنی مخالفت کا سامنا کرنا پڑھا جس کے سبب رجسٹرار کو سر سید ہاوس سے یونیورسٹی پراکٹوریئل ٹیم کے حفاظتی گھیرے میں اپنی رہائش گاہ تک پیدل جانا پڑا اسی دوران 'رجسٹرار گو بیک'، 'رجسٹرار گو بیک' کے نعروں کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔

اطلاع کے مطابق میٹنگ کے بعد سے ہی یونیورسٹی رجسٹرار احتجاج اور مخالفت کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کروانے کی کوشش کر رہے ہیں جو آج دوپہر تک کامیاب نہیں ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ 9 نومبر کو ہڑتال کا اعلان کیا گیا۔غیرتدرسی ملازمین 14 دسمبر کو مکمل ہڑتال پر بیٹھ گئے۔اس کے بعد کل یعنی 26 دسمبر کو ملازمین نے مکمل ہڑتال پر جانے کافیصلہ ہے۔

دھرنے پر موجود ملازم فیصل گاندھی نے بتایا ایگزیکٹو کونسل کی 23 دسمبر کی میٹنگ سے ہمیں بہت امید تھی لیکن ہمارے حق میں کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا۔اس سے ہمیں مایوسی ہاتھ لگی۔ اسی لئے ہمنے 26 دسمبر کو مکمل ہڑتال کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ جب تک یونیورسٹی انتظامیہ ہمارے مطالبات کو پورا نہیں کرتا ہم دھرنے کو ختم نہیں کریں اور نا ہی اب ہم انتظامیہ کی لچھے دار باتوں میں آنے والے ہیں۔ موجودہ انتظامیہ اپنی منمانی کر رہا ہے اپنی مرضی سے یونیورسٹی کو چلانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا ہماری ملازمت کی کنفرمیشن اور الاونس کو غیر قانونی طریقے سے روکا ہوا ہے۔ 14 دسمبر کی مکمل ہڑتال کی طرح سارے اقامتی ہالز، کچن اسٹاف اور منشی، یونیورسٹی ڈیپارٹمنٹس، فیکلٹیز، میڈیکل کالج کی او پی ڈی، انتظامیہ بلاک، لینڈ اینڈ گارڈن، شعبہ بجلی، لائبریری، پرووسٹ ہال میں کوئی بھی غیر تدریسی ملازمین کام نہیں کریں گا یہ عام ہڑتال ہوگی جس کا نوٹس ہمنے یونیورسٹی انتظامیہ کو دے دیا تھا۔

احتجاج میں شامل غیر تدریسی ملازمین کے مطابق یونیورسٹی کارگزار وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز، رجسٹرار محمد عمران، فنانس آفیسر پروفیسر محسن خان ذمہ دار ہیں اور الزم عائد کرتے ہوئے انتظامیہ کے ذریعے کی جا رہی تقرری کو غیر قانونی بتایا۔

واضح رہے یونیورسٹی میں تقریبا 1290 ملازمین عارضی اور اڈہاک پر اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔اس کے لئے یونیوسٹی انتظامیہ انہیں تنخواہ کے ساتھ دیگر الاونس بھی دیتی رہی تھی لیکن جنوری 2023ء سے ان کے کچھ الاونس کو روکا گیا۔تقریبا پانچ سالوں سے انکریمنٹ نہیں ہوا ہے۔ وہیں دو بچوں کی فیس ملتی تھی جسکو روک دیا ہے۔ وہیں غیرتدریسی اور غیر مستقل ڈیلی ویجرس ملازمین اپنی ملازمت کو مستقل ہونے کی امید پر جی رہے ہیں کہ یونیورسٹی انتظامیہ انہیں مستقل کر دئے۔ کچھ ایسے بھی ملازمین ہیں جو اب اس دنیا سے رخصت ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:بینائی سے محروم جعدیہ علم کی روشنی سے اپنا جہاں منور کرنا چاہتی ہیں

غیر تدریسی ملازمین اپنی ملازمت مستقل کرانے کی خاطر انتظامیہ بلاک کے سامنے تقریباً 59 ؍دنوں سے دھرنا دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک انتظامیہ کی جانب سے ہمارے مطالبات کو پورا نہیں کیاجاتا ہمارا دھرنا جاری رہے گا۔

اے ایم یو کے غیر تدریسی ملازمین کل پھر ہڑتال کریں گے

علیگڑھ :علیگڑھ میں واقع عالمی شہرت یافتہ تعلیم ادارہ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) غیر تدریسی ملازمین اپنی ملازمت کی کنفرمیشن، الاونس کی بحالی سیمت دیگر مطالبات کے خاطر یونیورسٹی انتظامیہ بلاک کے سامنے گزشتہ 59 روز سے دھرنہ دے رہے ہیں۔ احتجاج کا راستہ اختیار کرنے کے ساتھ غیر تدریسی ،غیر مستقل ڈیلی ویجرس ملازمین پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہیں۔ ملازمین اور یونیورسٹی انتظامیہ آمنے سامنے آگئے ہیں۔

23 دسمبر کو یونیورسٹی ایگزیکٹو کونسل کی خصوصی میٹنگ میں ملازمین کے حق میں کوئی فیصلہ نہیں لیے جانے کے سبب ایک بار پھر ملازمین کل مکمل ہڑتال کریں گے۔ ملازمین یونیورسٹی رجسٹرار محمد عمران کو اس کا ذمہ دار مانتے ہیں، خصوصی میٹنگ میں یونیورسٹی رجسٹرار نے کارگزار وائس چانسلر کو اپنا استعفی بھی دے دیا تھا جس کو قبول نہیں کیا گیا۔

میٹنگ کے بعد ناراض ملازمین نے زبردست احتجاج کیا، رجسٹرار کو اپنی مخالفت کا سامنا کرنا پڑھا جس کے سبب رجسٹرار کو سر سید ہاوس سے یونیورسٹی پراکٹوریئل ٹیم کے حفاظتی گھیرے میں اپنی رہائش گاہ تک پیدل جانا پڑا اسی دوران 'رجسٹرار گو بیک'، 'رجسٹرار گو بیک' کے نعروں کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔

اطلاع کے مطابق میٹنگ کے بعد سے ہی یونیورسٹی رجسٹرار احتجاج اور مخالفت کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کروانے کی کوشش کر رہے ہیں جو آج دوپہر تک کامیاب نہیں ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ 9 نومبر کو ہڑتال کا اعلان کیا گیا۔غیرتدرسی ملازمین 14 دسمبر کو مکمل ہڑتال پر بیٹھ گئے۔اس کے بعد کل یعنی 26 دسمبر کو ملازمین نے مکمل ہڑتال پر جانے کافیصلہ ہے۔

دھرنے پر موجود ملازم فیصل گاندھی نے بتایا ایگزیکٹو کونسل کی 23 دسمبر کی میٹنگ سے ہمیں بہت امید تھی لیکن ہمارے حق میں کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا۔اس سے ہمیں مایوسی ہاتھ لگی۔ اسی لئے ہمنے 26 دسمبر کو مکمل ہڑتال کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ جب تک یونیورسٹی انتظامیہ ہمارے مطالبات کو پورا نہیں کرتا ہم دھرنے کو ختم نہیں کریں اور نا ہی اب ہم انتظامیہ کی لچھے دار باتوں میں آنے والے ہیں۔ موجودہ انتظامیہ اپنی منمانی کر رہا ہے اپنی مرضی سے یونیورسٹی کو چلانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا ہماری ملازمت کی کنفرمیشن اور الاونس کو غیر قانونی طریقے سے روکا ہوا ہے۔ 14 دسمبر کی مکمل ہڑتال کی طرح سارے اقامتی ہالز، کچن اسٹاف اور منشی، یونیورسٹی ڈیپارٹمنٹس، فیکلٹیز، میڈیکل کالج کی او پی ڈی، انتظامیہ بلاک، لینڈ اینڈ گارڈن، شعبہ بجلی، لائبریری، پرووسٹ ہال میں کوئی بھی غیر تدریسی ملازمین کام نہیں کریں گا یہ عام ہڑتال ہوگی جس کا نوٹس ہمنے یونیورسٹی انتظامیہ کو دے دیا تھا۔

احتجاج میں شامل غیر تدریسی ملازمین کے مطابق یونیورسٹی کارگزار وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز، رجسٹرار محمد عمران، فنانس آفیسر پروفیسر محسن خان ذمہ دار ہیں اور الزم عائد کرتے ہوئے انتظامیہ کے ذریعے کی جا رہی تقرری کو غیر قانونی بتایا۔

واضح رہے یونیورسٹی میں تقریبا 1290 ملازمین عارضی اور اڈہاک پر اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔اس کے لئے یونیوسٹی انتظامیہ انہیں تنخواہ کے ساتھ دیگر الاونس بھی دیتی رہی تھی لیکن جنوری 2023ء سے ان کے کچھ الاونس کو روکا گیا۔تقریبا پانچ سالوں سے انکریمنٹ نہیں ہوا ہے۔ وہیں دو بچوں کی فیس ملتی تھی جسکو روک دیا ہے۔ وہیں غیرتدریسی اور غیر مستقل ڈیلی ویجرس ملازمین اپنی ملازمت کو مستقل ہونے کی امید پر جی رہے ہیں کہ یونیورسٹی انتظامیہ انہیں مستقل کر دئے۔ کچھ ایسے بھی ملازمین ہیں جو اب اس دنیا سے رخصت ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:بینائی سے محروم جعدیہ علم کی روشنی سے اپنا جہاں منور کرنا چاہتی ہیں

غیر تدریسی ملازمین اپنی ملازمت مستقل کرانے کی خاطر انتظامیہ بلاک کے سامنے تقریباً 59 ؍دنوں سے دھرنا دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک انتظامیہ کی جانب سے ہمارے مطالبات کو پورا نہیں کیاجاتا ہمارا دھرنا جاری رہے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.