اس کلب کی لیز تقریباً بیس برس قبل ختم ہو چکی ہے تو پھر کلب کون، کیوں اور کس کے اشارے پر چلا رہا ہے؟
شادی اور دیگر تقریبات کے لیے اسے بُک کرنے کے بعد رقم کس کی جیب میں جا رہی ہے۔ اس معاملے کو ڈی ایم کی نوٹس میں کئی بار لایا گیا لیکن پارلیمانی انتخابات میں ضابطہ اخلاق کے نفاذ کے بعد معاملہ سرد خانے میں رکھ دیا گیا۔ لیکن اب بی ایم سی کے افسران اور میئر ایک بار پھر ایلن کلب کو اپنی تحویل میں لینے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔
ریاست اترپردیش کے شہر بریلی میں ایوب خاں چوراہے اور بریلی کالج کے درمیان واقع ' ایلن کلب' کی لیز تقریباً بیس برس قبل ختم ہوچکی ہے۔ لیز ختم ہونے کے بعد بریلی میونسپل کارپوریشن یعنی بی ایم سی نے لیز منسوخ کرنے کے لیے ضلع انتظامیہ کو ایک خط لکھا تھا۔ اس تعلق سے ڈی ایم نے ابتدائی جانچ کرائی، لیکن پارلیمانی انتخابات کے نوٹیفیکشن کے بعد ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کی وجہ سے یہ فائل سرد خانے کی نذر ہوگئی۔ اب انتخابات سے فارغ ہونے کے بعد بی ایم سی کے افسران کو ایلن کلب کی یاد آ گئی ہے، لہذا اس کی لیز منسوخ کرانے کے لیے بی ایم سی نے تمام تیاریاں پھر سے شروع کردی ہیں۔
بی ایم سی نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ ایلن کلب کی لیز سنہ 1998 میں ختم ہو چکی ہے۔ اس کے بعد کلب کی تجدید نہیں کرائی گئی ہے جبکہ اس کا استعمال شادی- بیاہ، بارات و دیگر تقریبات میں کیا جا رہا ہے۔ اس سے ہونے والی آمدنی کس کی جیب میں اور کس حق سے جا رہی ہے اس کی جانچ کرائی جانی چاہیے چونکہ لیز ختم ہو چکی ہے، لہذا اس کا مالکانہ حق بریلی میونسپل کارپوریشن کو دے دیا جائے۔
ڈی ایم وریندر کمار سنگھ نے اس معاملے کی جانچ کی ذمہ داری اے ڈی ایم فائننس منوج کمار پانڈے کے سپرد کر دی ہے۔
دراصل جس زمانے میں ایلن کلب کو لیز پر دیا گیا تھا، اس دوران لیز سے متعلق شرائط و ضوابط کے علاوہ قانونی پہلوؤں پر کوئی غور نہیں کیا گیا۔ اب اگر ایلن کلب کی لیز کو منسوخ کرنے کی بات کی جارہی ہے تو قانونی مشاورت اور عدالتی کارروائی نہیں کی جائے گی بلکہ کلب کو سیز کرنے کی مہم پر کام شروع ہوگا۔
خیال رہے کہ سنہ 1908 میں برطانوی حکومت نے ایلن کلب کو 90 سال کے لیے لیز پر دیا تھا۔ سنہ 1947 کے بعد اسے حکومت کی جائیداد قرار دے دیا گیا اور اسکا کسٹوڈین پاور بھی بریلی میونسپل کارپوریشن کو مل گیا۔
اب یہ کلب بریلی میونسپل کارپوریشن کی تحویل میں کب آتا ہے اور اس کا لیز کب تک منسوخ ہوتا ہے اس کا باشندگان بریلی کو بے صبری سے انتظار ہے۔